عدالت عظمیٰ نے قومی احتساب بیورو اور وفاقی تحقیقاتی ادارے کو پشاور بی آر ٹی کی تحقیقات سے روک دیا۔
منگل 2 فروری کو عدالت عظمیٰ نے پشاور ہائی کورٹ کی جانب سے بی آر ٹی کی تحقیقات نیب سے کرانے کا حکم کالعدم قرار دیا جبکہ ایف آئی اے کو بھی منصوبے کی تحقیقات سے روک دیا۔
پشاور ہائیکورٹ کے فیصلے کے خلاف صوبائی حکومت اور پشاور ڈویلپمنٹ اتھارٹی کی اپیلوں پر سپریم کورٹ میں سماعت ہوئی۔ عدالت نے نیب سے تحقیقات کے حکم کے خلاف خیبر پختونخوا حکومت کی اپیل منظور کرلی
وکیل کے پی حکومت مخدوم علی خان نے دلائل دیے کہ ہائی کورٹ نے کہا منصوبے کا ٹھیکہ بلیک لسٹ کمپنی کو دیا گیا حالانکہ جس کمپنی کو ٹھیکہ دیا گیا وہ بلیک لسٹ نہیں ہے۔
عدالت نے قرار دیا کہ ہائیکورٹ کا فیصلہ قیاس آرائیوں پر مبنی تھا۔
عدالت عظمیٰ نے صوبائی حکومت اور پشاور ڈویلپمنٹ اتھارٹی کی اپیلوں پر جاری حکم امتناع میں توسیع کرتے ہوئے ایف آئی اے کو بھی آئندہ سماعت تک بی آر ٹی کی تحقیقات سے روک دیا۔