ڈینئل پرل قتل کیس کے مرکزی ملزم کو کوٹ لکھپت جیل منتقل کرنے کی اجازت

0


اسلام آباد: سپریم کورٹ نے ڈینئل پرل قتل کیس کے ملزم عمر شیخ کو کوٹ لکھپت جیل منتقل کرنےکی اجازت دیتے علاج کیلئے تمام سہولتیں فراہم کرنے کی ہدایت کردی۔

تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں ڈینئل پرل قتل کیس کے ملزمان کی رہائی سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی، جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی میں 3رکنی بینچ نے کیس کی سماعت کی۔

ایڈیشنل اےجی پنجاب نے عدالت کو بتایا کہ ملزم کی جانب سے پنجاب منتقل کرنے کی درخواست کی گئی ، جس پرجسٹس عمر عطا بندیال نے کہا جی او آ ر بھی ہائی سیکورٹی علاقہ ہے ، پنجاب حکومت عدالتی احکامات پر افراد کو سہولتیں فراہم کرے، ان افراد کی رہائی کے بعد لگاتار حراست پرعدالت مطمئن نہیں۔

ایڈیشنل اےجی پنجاب کا کہنا تھا کہ احمد عمر شیخ کو جیل ملازمین کی کالونی میں رکھنے کا فیصلہ کیا ہے، جس پر جسٹس سجاد علی شاہ نے استفسار کیا جیل حدود میں ہی رکھنا ہےتوپھر مہلت کیوں مانگ رہےہیں ؟ بتائیں احمد عمر کو کب پنجاب میں منتقل کریں گے۔

اٹارنی جنرل نے عدالت کو یقین دہانی کرائی کہ ایک ہفتے میں احمد عمر شیخ کومنتقل کر دیں گے ، وکیل احمد عمر شیخ کا کہنا تھا کہ جیل کی حدود تو جیل ہوتی ہے آنا جانا مشکل ہوگا، عادل شیخ بیمار ہے اس کو علاج کی ضرورت ہے۔

سپریم کورٹ نے عمرشیخ کو علاج کیلئے تمام سہولتیں فراہم کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے وفاقی ،صوبائی حکومتوں سے عدالتی احکامات پر عملدرآمد رپورٹس چیمبرز میں طلب کرلی۔

سپریم کورٹ نے ملزم عمر شیخ کو کوٹ لکھپت جیل منتقل کرنےکی اجازت دیتے آئندہ سماعت پرچیف سیکریٹری پنجاب کو بھی طلب کرلیا۔

بعد ازاں سپریم کورٹ نے کیس کی مزید سماعت 2ہفتوں کےلئے ملتوی کردی۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here