سری نگر : مقبوضہ کشمیر میں بھارتی لاک ڈاون کو 600 دن مکمل ہوگئے، اس دوران بھارتی فورسز نے 323 کشمیریوں کو شہید کردیا۔
تفصیلات کے مطابق قابض بھارتی فورسز نے 600 دن سے مقبوضہ وادی کو دنیا کی سب سے ؓبڑی جیل بنا رکھا ہے، بھارتی لاک ڈاون کے دوران 323 کشمری شہید اور پر تشدد کارروائیوں میں ایک ہزار 753 کشمیری شدید زخمی ہوئے۔
قابض فورسز نے حریت رہنما سمیت 14 ہزار سے زیادہ کشمیریوں کو گرفتار کر رکھا ہے جبکہ بھارتی غیر قانونی اقدام کے بعد کشمیریوں کے ایک ہزار سے زیادہ مکانات کو نقصان پہہنچایا گیا۔
اس دوران وادی میں مسلسل کرفیو کے نفاذ سےنظام زندگی مفلوج ہے اور کشمیری گھروں میں محصورہیں ، کرفیو اور پابندیوں کے باعث اب تک مقامی معیشت کو ایک ارب ڈالر کا نقصان ہوچکا ہے جبکہ ہزاروں لوگ بے روزگار ہوچکے ہیں۔
خیال رہے مقبوضہ کشمیر 5 اگست 2019 سے بھارت کے غیر قانونی محاصرے میں ہے، مودی حکومت کی کشمیریوں کو کشمیر میں اقلیت بنانے کی کوشش جاری ہے، دوسری طرف مقبوضہ کشمیر کے رہائشی اقوام متحدہ کی قراردادوں پر عمل درآمد کے منتظر ہیں۔
واضح رہے کہ مودی حکومت نے 5 اگست 2019 کو مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے کا حکم جاری کیا تھا، جس کے بعد بھارتی شہریوں اور غیر مقامیوں کو کشمیر میں جائیدادیں خریدنے اور انہیں مقامی پتے کے شناختی کارڈ جاری کیے جارہے ہیں۔
بھارتی پارلیمنٹ کے اجلاس میں بھارتی وزیرداخلہ نے آرٹیکل370 ختم کرنے کا بل پیش کیا، تجویز کے تحت غیر مقامی افراد مقبوضہ کشمیر میں سرکاری نوکریاں حاصل کرسکیں گے۔
بعد ازاں بھارتی صدر نے آرٹیکل 370 ختم کرنے کے بل پر دستخط کر دیے اور گورنر کاعہدہ ختم کرکے اختیارات کونسل آف منسٹرز کو دے دیئے، جس کے بعد مقبوضہ کشمیرکی خصوصی حیثیت ختم ہوگئی۔