سعودی عرب : جیل میں قید شخص راہ راست پر کیسے آیا؟

0


ریاض : جیل کی دنیا ہر لحاظ سے ایک مختلف دنیا ہے جس میں انسان قدم رکھتے ہی ایک نئی دنیا میں پہنچ جاتا ہے جو جرائم پیشہ عناصر کو گلے لگاتی ہے، یہاں پر مختلف مقدمات میں سزا یافتہ عام لوگوں کا استقبال غلیظ گالیوں اور تھپڑوں سے کیا جاتا ہے۔

ان تمام حالات کے باوجود کچھ جیلیں ایسی بھی ہیں جہاں قیدیوں کی اصلاح اور ان کی اچھی تربیت کیلئے خصوصی اقدامات کیے جاتے ہیں جن کے مثبت اثرات مرتب ہوتے ہیں۔

سعودی عرب میں منشیات کے استعمال اور لوٹ مار کے جرم میں قید کی سزا کاٹنے والے سعودی شہری نے اپنی کہانی سناتے ہوئے کہا کہ اسے بری صحبت نے گمراہ کیا تھا۔

عاجل نیوز نے سعودی ٹی وی کے پروگرام میں پانچ سال کی قید کی کاٹنے والے سعودی شہری نے بتایا کہ منشیات کی عادت اسے بری صحبت سے لگی، ایک دوست کی وجہ سے نشے کی لت میں مبتلا ہوا۔

ان کے مطابق ایک دن جب نشے کے اثر سے نکلا تو یہ دیکھ کر حیران رہ گیا کہ میرا بٹوہ جس میں رقم اور بینک اکاؤنٹ کا کارڈ تھا غائب تھا، موبائل بھی میرے پاس نہیں تھا۔

معلوم ہوا کہ یہ کارروائی اسی دوست کی تھی جو رات کو میرے ساتھ تھا، اس پر اس سے جھگڑا کیا، بعد ازاں نشے کی طلب مجھے دوسرے دوستوں کے پاس لے گئی۔

سعودی شہری نے مزید بتایا کہ نئے دوستوں کے بارے میں معلوم ہوا کہ وہ لوٹ مار کرتے ہیں جس سے حاصل ہونے والی رقم سے نشہ خریدتے ہیں۔

شہری نے بتایا کہ نشے کی طلب پوری کرنے کے لیے میں نے بھی دوستوں کے ساتھ لوٹ مارشروع کردی، ایک دن گاڑی میں منشیات استعمال کر رہے تھے کہ پولیس نے کارروائی کی اور مجھے گرفتار کرلیا۔

جرم ثابت ہونے پرعدالت نے پانچ برس قید کی سزا کا حکم سنایا۔ سعودی شہری نے بتایا کہ جیل کے اصلاحی مرکز میں علاج کیا گیا، اصلاحی مرکز کی بدولت ہی مجھے نئی زندگی اور راہیں ملیں جس پر شکر گزار ہوں۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here