متحدہ قومی موومنٹ کے بانی الطاف حسین کرونا وائرس کا شکار ہوکر لندن کے اسپتال کے آئی سی یو میں داخل ہیں۔ پارٹی ترجمان نے تصدیق کرتے کردی۔
ایم کیو ایم لندن کے ترجمان قاسم علی رضا نے سماء ڈیجیٹل سے گفتگو میں بتایا کہ الطاف حسین کو 24 روز قبل اسپتال منتقل کیا گیا تھا، اب وہ کافی بہتر محسوس کررہے ہیں۔
رابطہ کمیٹی ایم کیو ایم لندن کی جانب سے جاری بیان میں بتایا گیا ہے کہ منگل کو الطاف حسین کے کئی ٹیسٹ کئے گئے، ان کے نتائج سابقہ رپورٹس کے مقابلے میں بہتر آئے ہیں۔
الطاف حسین، جو کسی زمانے میں شہری سندھ کی طاقتور ترین شخصیت تھے، کو ان کی 22 اگست 2016ء کی متنازع تقریر کے باعث سیاست سے علیحدہ کردیا گیا تھا۔ ان پر پاکستان کیخلاف نعرے لگانے اور پارٹی کارکنان کو میڈیا کے دفاتر میں توڑ پھوڑ کیلئے اکسانے کے الزامات ہیں۔
پارٹی رہنماؤں نے الطاف حسین سے قطع تعلق کرتے ہوئے پارٹی کو لندن کے بجائے پاکستان سے چلانے کا اعلان کیا تھا، جس کا نام ایم کیو ایم پاکستان رکھا گیا۔
الطاف حسین کو 11 جون 2019ء کو لندن میں ان کے گھر پر چھاپے کے دوران 2016ء کی اشتعال انگیز تقریر کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا تاہم بعد ازاں انہیں ضمانت پر رہا کردیا گیا تھا۔
نومبر 2020ء میں پاکستان فیڈرل انویسٹی گیشن ایجنسی (ایف آئی اے) نے ایم کیو ایم بانی کا نام 1210 افراد پر مشتمل انتہائی مطلوب افراد اور ہائی پروفائل دہشت گردوں کی فہرست میں شامل کردیا تھا۔ یہ پیشرفت اسلام آباد کی انسداد دہشتگردی کی عدالت کے چند ماہ قبل ان ریمارکس کے بعد سامنے آئی جس میں کہا گیا تھا کہ انہوں نے ایم کیو ایم کے رہنما ڈاکٹر عمران فاروق کے قتل کا حکم دیا تھا۔
دیگر دو ملزمان خالد شمیم اور معظم علی کو 16 ستمبر 2010ء کے واقعے میں ملوث ہونے کا جرم ثابت ہونے پر سزائے موت سنائی گئی تھی۔ الطاف حسین خود پر لگے الزامات کی تردید کرتے ہیں۔