کراچی: ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل نے سندھ حکومت کو تجویز دی ہے کہ کے فور منصوبہ فرنٹیئر ورکس آرگنائزیشن (ایف ڈبلیو او) کے ذریعے مکمل کرایا جائے۔
تفصیلات کے مطابق کراچی کو فراہمی آب کے میگا منصوبے میں پائپ مافیا کے ملوث ہونے کا انکشاف ہوا ہے، ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل کا کہنا ہے کہ پائپ مافیا کی مداخلت سے کے فور کی لاگت 100 ارب روپے تک پہنچ گئی۔
اس سلسلے میں ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل نے وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کو ایک خط ارسال کیا ہے، جس میں تجویز دی گئی ہے کہ کے فور منصوبہ واپڈا سے واپس لے کر ایف ڈبلیو او کے ذریعے کرایا جائے۔
خط میں کہا گیا کہ ڈیزائن کی تبدیلی کی وجہ سے کے فور منصوبے پر 2018 سے کام بند ہے، واپڈا نیلم جہلم، داسو ڈیم منصوبہ مقررہ لاگت اور وقت پر مکمل نہ کر سکی، واپڈا کے ذریعے کراچی میں فراہمی آب کے میگا منصوبے مکمل کرانے سے مزید تاخیر ہوگی۔
ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل نے خط میں ٹیکنیکل کمیٹی کی رپورٹ پر عمل کرنے کا مطالبہ کیا، لکھا گیا کہ پائپ مافیا کے دباؤ پر منصوبے کی لاگت میں 55 ارب روپے کے اضافے کا خدشہ ہے، اس لیے 260 ایم جی ڈی پانی کے منصوبے کو طے شدہ امور پر مکمل کیا جائے۔