اسلام آباد : پیپلزپارٹی نے چیئرمین سینیٹ کا الیکشن اسلام آباد ہائیکورٹ میں چیلنج کردیا اور کہا یوسف رضاگیلانی کے 7ووٹ بلاوجہ مسترد کیے گئے، عدالت سینیٹ الیکشن پر حکم امتناع جاری کرے۔
تفصیلات کے مطابق پیپلزپارٹی نے اسلام آباد ہائیکورٹ میں چیئرمین سینیٹ کے الیکشن کیخلاف درخواست دائر کردی ، یوسف رضاگیلانی کی جانب سےفاروق ایچ نائیک نےدرخواست دائر کی۔
درخواست میں وفاق، سیکریٹری سینیٹ اور دیگرکو فریق بنایا گیا ہے، درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ غیر آئینی طور پر صحیح ووٹ کو مسترد کیا گیا، یوسف رضاگیلانی نے حقیقی طورپر49ووٹ حاصل کیے، ان کے 7ووٹ بلاوجہ مسترد کیے گئے۔
درخواست میں کہا گیا کہ مسترد ووٹس کوعدالت کاؤنٹ کرے توچیئرمین سینیٹ یوسف گیلانی بنیں گے اور استدعا کی کہ اسلام آباد ہائی کورٹ سینیٹ الیکشن پر حکم امتناع جاری کرے۔
رجسٹرارآفس نے یوسف رضاگیلانی کی درخواست وصول کرکے کارروائی شروع کردی اور کہا درخواست 24 مارچ کو سماعت کیلئے مقرر کی جائے گی۔
بعد ازاں اسلام آباد ہائی کورٹ کے باہر رہنماپیپلزپارٹی نیئربخاری نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا چیئرمین سینیٹ الیکشن کیس کوفاروق ایچ نائیک دیکھ رہےہیں، پریزائیڈنگ آفیسرنےغیرقانونی طورپربیلٹ پیپررجیکٹ کئے۔
نیئربخاری کا کہنا تھا کہ یوسف گیلانی کے7ووٹ مستردہونےسےنتیجہ متاثرہوا، پریزائیڈنگ افسرکے فیصلے کو آرٹیکل 199 کےتحت چیلنج کیا، ہم نے چیئرمین سینیٹ کا نوٹیفکیشن اور نتیجےکوچیلنج کیاہے۔
پی پی رہنما نے کہا کہ بیلٹ پیپر کا ریکارڈ مانگا گیا پرہمیں وہ نہیں ملا، بیلٹ پیپرکاریکارڈنہ ملنےپربھی پٹیشن دائرکی کہ عدالت ریکارڈ منگوائے، درخواست کی گئی صادق سنجرانی غیرقانونی طور پر چیئرمین سینیٹ منتخب ہوئے، بیلٹ پیپر پر نام اور مہر کا کالم ایک ہی ہے ، ووٹر کی اینٹین شن دیکھی جانی ہے کہ اس نے ووٹ کس کو دینا ہے