اسلام آباد: روز بروز بڑھتی مہنگائی کے باعث اشیائے ضروریہ عام آدمی کی پہنچ سے دور ہوتی جارہی ہیں، ایسے میں بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں نے عوام پر “ایٹم بم” گرانے کی تیاری شروع کردی ہیں۔
تفصیلات کے مطابق بجلی تقسیم کار کمپنیوں نے رواں مالی سال میں سہ ماہی ایڈجسٹمنٹ کی درخواست دائر کردی ہے، جس میں صارفین سے سہ ماہی ایڈجسٹمنٹ کی مد میں 91ارب 36کروڑ وصول کرنے کی استدعا کی گئی ہے۔
بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کی جانب سے نیپرا میں دائر درخواست میں موقف اپنایا گیا ہے کہ جولائی 2020سے ستمبر تک 44ارب 70کروڑ اور اکتوبر 2020سے دسمبر تک 46ارب 65کروڑ وصول کرنے کی اجازت دی جائے۔
حیران کن طور پر درخواست میں بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں نے پاور پلانٹس کے مرمت کےلیے5ارب 18کروڑ بھی صارفین کے کھاتے میں ڈالنے کی درخواست کی ہے یہی نہیں لائن لاسز اور بجلی چوری کے9 ارب 28 کروڑ بھی صارفین سے وصول کرنے کی تیاری کرلی گئی ہے۔
دونوں سہ ماہی کےلیے70ارب روپے کپیسٹی ادائیگی کا بوجھ بھی صارفین پرڈالاجائےگا، سہ ماہی ایڈجسٹمنٹ کیلئے نیپرا 30مارچ کو درخواست پر سماعت کرے گی، منظوری کے بعد صارفین پر ایک روپے پچاس پیسے فی یونٹ کااضافی بوجھ بڑھنے کا امکان ہے۔