منڈی لگی ہوئی ہے، سیاستدانوں کو خریدنے کیلئے قیمتیں لگ رہی ہیں، وزیراعظم

0


میانوالی : وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ منڈی لگی ہوئی ہے، سیاستدانوں کو خریدنے کیلئے قیمتیں لگ رہی ہیں، روپیہ خرچ کرکے سینیٹ میں آنیوالا عوام کاخون چوستا ہے۔

تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے غازی بروتھا میں موسم بہار کی شجرکاری مہم کا آغاز کردیا ، شجرکاری مہم کی تقریب میں سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا 10بلین ٹری سونامی کیلئے مختص جگہ دیکھ کر خوشی ہوئی، نوجوانوں کیلئے کرکٹ گراؤنڈ بنانے کے فیصلے پر بھی خوشی ہوئی، یہ درخت نوجوانوں کیلئے مستقبل کیلئے اتنے ضروری ہیں جس کا اندازا نہیں کیاجاسکتا۔

موسمیاتی تبدیلیوں کے حوالے سے وزیراعظم کا کہنا تھا کہ پاکستان ان 10ممالک میں سے ہے جو موسمیاتی تبدیلی سے زیادہ متاثرہوسکتاہے، گرین ہاؤس گیس کی وجہ سے دنیا بھر میں موسم تبدیل اور گرم ہورہا ہے ،موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنے کیلئے10ارب درخت کامنصوبہ کامیاب بنانا ہوگا۔

عمران خان نے کہا جو انگریز جنگلات چھوڑ کر گیا تھا ہم نے وہ بھی ختم کردیئے ، پنجاب کے بڑے جنگلات خود دیکھے ہیں جوآج تباہ ہوچکےہیں، لاہور میں پچھلے 20سال میں 70فیصد درخت ختم کردیئے گئے ، وعدہ لوں گا آپ کو ان درختوں کی حفاظت کرنی ہے ہم آپ کو 10گراؤنڈ بناکردیں گے ، اگر آپ نے درختوں کی حفاظت نہیں کی تو ایک ایک کرکے گراؤنڈ بھی کم ہوگا۔

یونیورسل ہیلتھ سروس سے متعلق ان کا کہنا تھا کہ پختونخوا میں ہر شہری یونیورسل ہیلتھ سروس سے مستفید ہے ، ہم سے امیر ملکوں کے پاس بھی یونیورسل ہیلتھ سروس کی سہولت نہیں ، پنجاب نے بھی یونیورسل ہیلتھ سروس شروع کی ہے، انشااللہ اس سال کے آخر تک پوراپنجاب یونیورسل ہیلتھ کوریج میں شامل ہوگا۔

وزیراعظم نے کہا کہ انشااللہ ہم کامرہ کو بھی ٹیکنالوجی زون میں شامل کرلیں گے ، حکومت کی پوری کوشش ہے کہ جدیدٹیکنالوجی میں پاکستان پوری طرح آگے بڑھے، ایوی ایشن یونیورسٹی کیساتھ ٹیکنالوجی زون بھی بنائیں گے ، ہماری پالیسی ہے جس علاقےمیں کام ہوپہلے مقامی لوگوں کو روزگارملنا چاہیے۔

عمران خان کا کرپشن کے حوالے سے کہنا تھا کہ 30سال بڑے بڑے کرپٹ لوگوں ،ڈاکوؤں نے ملک پر حکومت کی، انھوں نے صرف پیسہ چوری نہیں کیا بلکہ اخلاقیات بھی تباہ کردی ، کرپٹ لوگوں نے ایسی فضا بنا دی کہ کرپشن تو ہوتی ہے کوئی بری چیز نہیں ، یہ چیز کرپشن سے بھی زیادہ خطرناک ہے۔

انھوں نے مزید کہا کہ ملک کو تباہ پٹواریوں ، تھانیداروں کی کرپشن نہیں کرتی ، پٹواریوں ، تھانیداروں کی کرپشن سے لوگ تنگ ہوتے ہیں، اصل ملک اس وقت تباہ ہوتا ہے جب وزیراعظم اور وزرا کرپشن کریں، میں وزیراعظم بن کر پیسہ چوری کروں گا تو مجبوری ہوگی کہ باہر لے جاؤں، جب وزیراعظم پیسہ باہر بھیجے تو یہ منی لانڈرنگ ہے جو اس سے بھی بڑاجرم ہے۔

وزیراعظم کا کہنا تھا کہ پیسہ باہر جاتا ہے تو ملک کو قرضے لینا پڑتے ہیں گھر پر زنجیرپڑجاتی ہے ، جب بھی کوئی ملک قرضہ مانگتا ہے تو اس کی دنیا میں عزت نہیں ہوتی۔

اسحاق ڈار پر تنقید کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ منشی بھی باہر ہے ، داماد بھی باہر ہے ، یہ ملک سے باہر لندن میں بیٹھ کر شاہانہ زندگی گزار رہےہیں، ان کو دیکھ کر ایسا لگتا ہے یہ گوال منڈی میں نہیں لندن میں پیدا ہوئے تھے ، اسحاق ڈار کو دیکھ کر لگا ہے ان کے باپ کی سائیکل کی نہیں مےفیئر میں روزرائس کی دکان تھی۔

ان کا کہنا تھا کہ منڈی لگی ہوئی ہے، سیاستدانوں کو خریدنے کیلئے قیمتیں لگ رہی ہیں، سب نہیں بکتے لیکن کئی بکتے ہیں اور یہ 30سال سے ہورہاہے سب کو پتہ ہے۔

وزیراعظم نے بتایا کہ اپوزیشن کی ساری جماعتیں کہہ رہی ہیں خفیہ ووٹنگ ہونی چاہیے، مینار پاکستان میں یہ فلاپ ہوگئے تو فیٹف میں بلیک میل کرنے کی کوشش کی گئی ، ان کا خیال تھا کورونا سے حکومت بیٹھ جائے گی مگر اللہ نے کرم کیا ، اب یہ سوچ رہے ہیں ہمارے لوگوں کو خرید کر وہاں آجائیں۔

سال 2018 کے سینیٹ الیکشن کے حوالے سے عمران خان کا کہنا تھا کہ پیپلزپارٹی کے 6ایم پی ایز تھے جبکہ 17سے18ووٹ درکار تھے، 2018میں کےپی میں پیسہ چلاکر پی پی کے 2سینیٹرز منتخب کرائے گئے ، جو سینیٹر روپیہ خرچ کرکے آئے گا وہ عوام کیلئے بات کرنے نہیں آتا ، روپیہ خرچ کرکے سینیٹ میں آنیوالا عوام کا خون چوستا ہے۔

انھوں نے مزید کہا کہ ایک طرف یہ ڈاکو اور ان کا مافیا ہے مگر انشااللہ جیت پاکستان کی ہوگی، انھوں نے بیرون ملک کرپشن کے پیسے سے جائیدادیں بنائیں ، قومی خزانےسے پیسہ چوری ہوتاہے تو ملک کو نقصان ہوتاہے ، کرپٹ عناصر پھر سے سینیٹ الیکشن کیلئے پیسےاستعمال کرنا چاہتے ہیں۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here