پشاور : سینیٹ الیکشن کیلئے خیبرپختونخوا میں بھی پنجاب کی طرز پر سیٹ ایڈجسٹمنٹ کی کوششیں جاری ہے تاہم مسلم لیگ ن ایڈجسٹمنٹ کی راہ میں بڑی رکاوٹ بن گئی۔
تفصیلات کے مطابق سینیٹ الیکشن کیلئے جوڑ توڑ اور رابطے عروج پر پہنچ گئے ، اس حوالے سے خیبرپختونخوا میں دلچسپ صورتحال پیدا ہوگئی ، خیبرپختونخوا میں بھی پنجاب کی طرز پر سیٹ ایڈجسٹمنٹ کی کوششیں جاری ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ مسلم لیگ ن ایڈجسٹمنٹ کی راہ میں بڑی رکاوٹ بن گئی، اپوزیشن کی ن لیگ پر امیدوار دستبردار کرانے کی کوششیں بے سود رہی ، عوامی نیشنل پارٹی کے عشائیے میں بھی مسلم لیگ ن کے امیدوار کو نظر انداز کیا گیا ، جس کے باعث جے یو آئی ، اے این پی امیدواروں کی جیت کے امکانات کم ہونے کا اندیشہ ہے۔
اے این پی کے ثمربلور نے وضاحت دیتے ہوئے کہا عوامی نیشنل پارٹی کے پینل میں ن لیگ شامل نہیں، عشائیے میں پیپلز پارٹی اراکین بھی شامل تھے، جو پینل کا حصہ ہیں۔
یاد رہے پنجاب سے سینیٹ کی 7 جنرل نشستوں پر امیدوار بلامقابلہ منتخب ہوگئے تھے ، کامیاب ہونے والوں میں پی ٹی آئی اور ن لیگ کے3،3 جب کہ ق لیگ کا ایک امیدوار شامل ہے۔
جنرل نشست پر پی ٹی آئی کے اعجاز چوہدری، سیف اللہ نیازی اور عون عباس ، ن لیگ کےعرفان صدیقی، پروفیسرساجدمیر اور افنان اللہ خان اور مسلم لیگ ق کے کامل علی آغا بلامقابلہ کامیاب ہوئے۔
بلامقابلہ انتخاب کےلئے اسپیکر پرویزالٰہی نے مرکزی کردار ادا کیا، پرویزالٰہی نے پیپلزپارٹی اور ن لیگ کی قیادت سےرابطہ کیا، رابطوں کے بعد سینیٹ کیلئے زائدامیدواروں نے کاغذات واپس لے لیے۔