کراچی : سندھ ہائی کورٹ نے اغوا اور گمشدہ بچوں کی بازیابی کے لیے جے آئی ٹیز بنانے کا حکم دیتے ہوئے 13 اپریل تک جامع رپورٹ جمع کرانے کا حکم دے دیا۔
تفصیلات کے مطابق سندھ ہائی کورٹ میں کمسن بچوں کے اغوا اور گمشدہ بچوں کی عدم بازیابی سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی ، سماعت میں عدالت نے ایڈیشنل آئی جی سی آئی اے سے استفسار کیا بتائیں کیاپیش رفت ہوئی، ندا کی بازیابی کا کیا ہوا؟
ایڈیشنل آئی جی سی آئی اےعارف حنیف نے بتایا کہ مشتبہ شخص کو کراچی یونیورسٹی کے قریب سےگرفتار کرلیاگیا اور 2بچیاں بازیاب کرا لی گئی ہیں، دونوں بچیاں 5 اور 7 سال کی ہیں،بچیوں کا ڈی این اے کرایا جا رہا ہے۔
سی آئی اے حکام نے کہا امکان ہے ان بچیوں کے ذریعے ندا تک پہنچ جائیں گے، جس پر والدین نے دہائیاں دی کہ میری بچی کو اغواہوئے ساڑھے 3سال ہوگئے تو عدالت کا کہنا تھا کہ یہ بچیاں ایسے ہی تو اغوا نہیں ہو رہی ہوں گی، کوئی تو منظم گروہ پیچھے کام کر رہا ہوگا۔
جسٹس نعمت اللہ پھلپوٹو نے سوال کیا باقی بچیوں کی بازیابی کا کیا ہوا؟ اور برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ایسے واقعات روکنے کے لیے اب تک کیا اقدامات کیے، ایک شخص پکڑا اس سے بھی کچھ نہیں ملا۔
سی آئی اے حکام نے کہا اخبارات میں تصاویر شائع کرائی گئی ہیں، جس پر عدالت نے کہا جے آئی ٹیز کرکے تمام بچے بچیوں کو بازیاب کرایا جائے۔
عدالت نے ایڈیشنل آئی جی سی ائی اے کو بچے فوری بازیاب کرانے کا حکم دیتے ہوئے کہا بچوں کی بازیاب کے لیے تمام وسائل بروئے کار لائے جائیں اور 13اپریل تک جامع رپورٹ جمع کرائی جائے۔