نوشہرہ : وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ زیتون کی شجرکاری مہم کےمثبت اثرات پورے پاکستان پر آئیں گے، شجرکاری مہم کامیاب رہی توملک بھر کو فائدہ ہوگا۔
تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے نوشہرہ میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا زیتون کی شجرکاری مہم کے آغاز پرخراج تحسین پیش کرتاہوں ، زیتون کی شجرکاری مہم کےمثبت اثرات پورے پاکستان پر آئیں گے۔
عمران خان کا کہنا تھا فوڈ سیکیورٹی پاکستان کا سب سے بڑا چیلنج ہے، اس سال ہم نے 40لاکھ ٹن گندم امپورٹ کی ہے، ہماری امپورٹ اور ایکسپورٹ میں بہت فرق ہے ، ہماری ایکسپورٹ بڑھی ہیں،امپورٹ کم ہوئی یں۔
وزیراعظم نے کہا کہ ملک کا دوسرا بڑا مسئلہ زرمبادلہ کے ذخائرہیں، جب حکومت ملی تو پاکستان کا مالیاتی خسارہ تاریخی تھا۔
دنیا میں ہونے والی موسمیاتی تبدیلوں کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ نسلوں کو سخت خطرہ موسمیاتی تبدیلی سے ہے، 10ارب درخت لگانے کا مقصد ہم اپنے بچوں کا مستقبل محفوظ بنارہے ہیں، نوجوانوں کو بھی شجرکاری مہم میں شرکت کرنی چاہیے۔
عمران خان نے مزید بتایا کہ زیتون کے پودوں کی بڑے علاقے میں پلانٹیشن کررہےہیں، زیتون کی بدولت پاکستان کےفارن ایکسچینج میں اضافہ ہوسکتا ہے، زیتون کی شجرکاری مہم کامیاب رہی توملک بھر کو فائدہ ہوگا۔
وزیراعظم نے کہا کہ کے پی ،بلوچستان کے بیشتر علاقوں میں زیتون کے درخت لگ سکتے ہیں، زیتون کے درخت کی عمر لمبی ہوتی ہے ،زیتون ہم دنیا میں ایکسپورٹ بھی کرسکتے ہیں اس کے فائدےبھی بڑے ہیں۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ قرآن شریف میں بھی زیتون کا ذکر ہے ، زیتون کےعلاقوں میں ہم نوجوانوں کو روزگار بھی فراہم کرسکتے ہیں اور اس کی ایکسپورٹ سے ہمارے ڈالرز بھی بچیں گے۔
جاپانی شجر کاری طریقہ کار سے متعلق عمران خان نے کہا کہ پاکستان زیتون کا دنیا میں بہت بڑا ایکسپورٹر بن سکتا ہے ، جاپان کی میواکی فاریسٹ تکنیک کےذریعےدرخت جلدی اگتے ہیں، میواکی درخت عام درختوں سے زیادہ آکسیجن فراہم کرتاہے۔
وزیراعظم نے زیتون کی شجرکاری مہم پر گورنرکےپی شاہ فرمان کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا پاکستان میں ہم مختلف پھلوں کے درخت لگاسکتے ہیں ، پاکستان میں 12موسم ہیں جو دیگرممالک میں نہیں جس سے فائدہ اٹھایاجاسکتاہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ کوہ سلیمان اورقبائلی علاقے زیتون کے درختوں کیلئے موزوں ہیں، سائٹیفک طریقے سے دیکھیں گے کس علاقے میں کون سا پودا اگ سکتاہے، پودے لگانےسے لوگوں کی آمدن میں بھی اضافہ ہوگا۔