کراچی : اینٹی کرپشن سندھ نے گندم چوری کیس میں بڑی کامیابی حاصل کرلی ، لاڑکانہ کے فوڈ سپروائزر نے اینٹی کرپشن سے جان چھڑانے کے لیے 8 کروڑ کی بڑی رقم سرکاری خزانے میں جمع کرادی۔
تفصیلات کے مطابق اینٹی کرپشن سندھ کی تاریخ میں پہلی مرتبہ رضاکارانہ رقم کی واپسی ہوئی ، ڈپٹی ڈائریکٹر اینٹی کرپشن لاڑکانہ راجہ طارق چانڈیو نے بتایا کہ منٹھار علی نوناری نے 34 ہزار سے زائد گندم کی بوریاں چوری کی، اس گندم کی مالیت 8 کروڑ 6 لاکھ 75 ہزار کے قریب تھی۔
حکام نے کہا ملزم سمجھا اینٹی کرپشن نے اس کی چوری پکڑ لی ، جس پر منٹھارعلی نوناری نے ڈسٹرکٹ فوڈ کنٹرول کو 8 کروڑ کے چالان جمع کروائے، جمع کروائی گئی رقم سرکاری ریٹ کے حساب سے بنتی ہے جبکہ جرمانے کی رقم 1 کروڑ 47 لاکھ 78 ہزار سے زائد بنتی ہے۔
ڈپٹی ڈائریکٹراینٹی کرپشن کا کہنا تھا کہ مقدمہ اور گرفتاری سے بچنے کے لیے اس نے رقم واپس کی تاہم پھر بھی فوڈ سپروائزر کے خلاف قانونی چارہ جوئی کی جائے گی۔
اس حوالے سے جام اکرام اللہ دھاریجو کے خصوصی احکامات پر آپریشن جاری ہے، لاڑکانہ ضلع کے لیے ڈسٹرکٹ فوڈ کنٹرولر نے 3 خط لکھے تھے۔
خط میں کہا تھا کہ پانچ سینٹرز سے کروڑوں روپے کی گندم غائب ہونے کی اطلاع تھی، وگن روڈ گندم کے گودام میں 4 کروڑ 75 لاکھ کی گندم چوری ہوئی ، باڈئے اور ڈوکری میں 75 لاکھ کی خرد برد کی گئی جبکہ نوڈیرو اور رتو ڈیرو میں 8 کروڑ سے زائد رقم کی گندم غائب پائی گئی۔