اسلام آباد: ہائی کورٹ حملہ کیس کی تحقیقات کیلئے 2 جےآئی ٹی تشکیل دے دی، جےآئی ٹی اسلام آباد ہائیکورٹ اور ڈسٹرکٹ بارز سے بھی مدد لے سکے گی۔
تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ حملہ کیس کی تحقیقات کیلئے 2 جےآئی ٹی تشکیل دے دی گئی، جےآئی ٹی کی تشکیل کا نوٹی فکیشن چیف کمشنرکی جانب سےجاری کیا گیا۔
نوٹی فکیشن میں کہا گیا کہ جےآئی ٹی میں آئی ایس آئی،آئی بی،ایم آئی،پولیس نمائندےشامل ہوں گے جبکہ جےآئی ٹی اسلام آبادہائیکورٹ اور ڈسٹرکٹ بارز سے بھی مدد لے سکے گی۔
یاد رہے اسلام آباد پولیس نے ہائی کورٹ حملہ معاملے پر جے آئی ٹی بنانے کا فیصلہ کیا تھا ،چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ جے آئی ٹی بار کے صدور سے بات کرلیں ، وہ خود نشاندہی کریں گے، جو معاملے میں ملوث تھے آٹھ دس کے علاوہ دیگر کی نشاندہی بار کرے۔
جسٹس اطہر من اللہ نے ریمارکس میں کہا تھا چیف کمشنر اسلام آباد متعلقہ بارز کوتحریری طور پیش رفت سےآگاہ کریں، کوئی قانون سےبالا نہیں، 8فروری کا واقعہ ناقابل برداشت ہے، کسی معصوم یا بے گناہ وکیل کوہراساں نہ کیا جائے۔
چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ جے آئی ٹی ملوث عناصر کی نشاندہی کے لیے ڈسٹرکٹ بارز سے معاونت لے، بارز پہلے دن معاونت کرتیں تو بے گناہ وکلا کوہراساں کرنے کے واقعات نہ ہوتے، جو لوگ واقعہ میں ملوث ہیں انہیں بھی فیئر ٹرائل کا موقع ملنا چاہیے۔