اسلام آباد ہائیکورٹ حملہ کیس میں چیف کمشنرنےجےآئی ٹی تشکیل دیدی۔ تحقیقاتی ٹیم کی تشکیل کا نوٹیفکیشن جاری کردیا گیا ہے۔
پیر کو جاری نوٹیفیکیشن میں بتایا گیا کہ جےآئی ٹی میں پولیس افسران اور حساس اداروں کے نمائندے شامل ہیں۔جےآئی ٹی اسلام آباد ہائیکورٹ بار اور ڈسٹرکٹ بار سے مدد لےگی۔ایس ایس پی انوسٹی گیشن،ایس ایس پی سی ٹی ڈی بھی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم میں شامل ہیں۔ ایس پی صدر،ایس ڈی پی اواور ایس ایچ او مارگلہ جے آئی ٹی کا حصہ ہوں گے۔جے آئی ٹی میں آئی ایس آئی اور آئی بی کے نمائندے بھی شامل ہوںگے۔نوٹیفکیشن میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ جےآئی ٹی تھانہ مارگلہ اور رمنا میں اسلام آباد ہائیکورٹ حملہ کیسز کی تفتیش کرےگی۔
چیف جسٹس اطہر من اللہ نے پیر کوپیشرفت رپورٹ طلب کی تھی۔اسلام آبادہائی کورٹ نے 8 فروری کو اسلام آباد ہائیکورٹ پروکیلوں کا حملہ عدلیہ پر بدنما داغ قراردیا تھا۔عدالت نے حکم دیا کہ اس واقعے کا کوئی ذمہ دار بچ نہ پائےاورتمام حقائق سامنے لائے جائیں۔اسلام آباد پولیس اور انتظامیہ نے ہائیکورٹ کوجامع تحقیقات کا یقین دلایا تھا۔