Notice: Function _load_textdomain_just_in_time was called incorrectly. Translation loading for the eventin domain was triggered too early. This is usually an indicator for some code in the plugin or theme running too early. Translations should be loaded at the init action or later. Please see Debugging in WordPress for more information. (This message was added in version 6.7.0.) in /home/todaysne/domains/todaysnews.pk/public_html/wp-includes/functions.php on line 6114 آئی بی اے طلباء کاجامعہ کراچی کے اسسٹنٹ پروفیسر پرتشدد
جامعہ کراچی کے اسسٹنٹ پروفیسر پر آئی بی اے کے طلباء و گارڈز کے مبینہ تشدد کے خلاف اساتذہ نے آئی بی اے کے مرکزی دروازے کے سامنے احتجاج کیا جبکہ جامعہ کراچی میں تدریسی عمل معطل ہے۔
انجمن اساتذہ جامعہ کراچی کا کہنا ہے کہ آئی بی اے کا انتظامیہ اس واقعے پر فی الفور کارروائی کرے جبکہ استاد ڈاکٹر مصطفیٰ حیدر پر تشدد کے واقعے میں ملوث طلباء کا آئی بی اے سے اخراج کیا جائے اور اس میں ملوث سیکیورٹی گارڈز کے خلاف کاروائی کرتے ہوئے انہیں برطرف کیا جائے۔
انجمن اساتذہ کے مطابق اس واقعے میں ملوث طلباء کی تصاویر پریس کو جاری کی جائیں اور یہ تصاویر جامعہ کراچی کے دروازوں پر آویزاں کی جائیں۔ ان تمام لوگوں کے جامعہ کراچی کی حدود میں داخلے پر پابندی عائد کی جائے۔
انجمن اساتذہ نے مطالبہ کیا کہ جامعہ کراچی کی حدود میں سیکورٹی جامعہ کراچی کی ذمہ داری ہے لہذا آئندہ سے جامعہ کراچی کے داخلی دروازوں پر جامعہ کراچی کے علاؤہ کوئی گارڈ نہیں ہوگا۔
اساتذہ کے مطابق ہفتے 13 فروری کی شام گاڑی کا سائرن بجانے پر آئی بی اے کے طالب علم سے تلخ کلامی ہوئی تھی جس پر طالب علم نے اسسٹنٹ پروفیسر ڈاکٹر مصطفیٰ حیدر کو تھپڑ مارا۔ اسکے بعد آئی بی اے کے گارڈز اور طلباء نے استاد کو تشدد کا نشانہ بنایا۔
سماء ڈیجیٹل نے آئی بے اے کے میڈیا کمیونیکیشن سے رابطہ کیا تاہم انہوں نے اب تک کوئی مؤقف نہیں دیا۔