لندن گلوبل وارمنگ سے کرہ ارض پر برف پگھلنے کی رفتار میں تیزی سے اضافہ ہو گیا۔غیر ملکی میڈیاکے مطابق ایک تحقیق میں واضح کیا گیا ہے کہ دنیا بھر میں برف پگھلنے میں 65 فیصد تیزی آئی ہے۔رپورٹ کے مطابق 1994 سے 2017 تک 28 ٹریلین ٹن برف پگھل چکی ہےاور یہ مقدار پورے برطانیہ پر برف کی تین سو فٹ موٹی چادر کے برابر ہے۔ماہرین نے برف پگھلنے کو انسانوں اور جنگلی حیات کے لیے خطرناک قرار دے دیا۔برطانیہ اور ڈنمارک کے محققین نے خبردار کیا کہ اگر عالمی حدت میں اسی طرح تیزی سے اضافہ
جاری رہا تو سمندر کی سطح مزید 17 سینٹی میٹر تک بلند ہو جائیگی جو ہر سال ایک کروڑ 60 لاکھ افراد کے لیے ساحلی سیلاب کے خطرہ کا باعث بن جائے گا۔یونیورسٹی آف لیڈز اور ڈینش موسمیاتی ادارے کے سائنسدانوں کے مطالعے کے مطابق 1990 کے عشرے میں سیٹلائٹ کے ذریعے برف کی پرتوں کی پہلی کی گئی پیمائش کے بعد سے گرین لینڈ میں برف پگھلنے سے دنیا کے سمندر کی سطح 10.6 ملی میٹر تک بڑھ گئی ہے جب کہ انٹارکٹکا سے پگھلنے والی برف نے اس سطح میں مزید 7.2 ملی میٹر کا اضافہ کیا ہے۔مطالعاتی تحقیق کی شریک مصنف اینا ہاگ کا کہنا تھا کہ اگر برف کی پرتوں کا ہمارے ماحولیاتی حدت کے بدترین تخمینے کے مطابق ختم ہونے کا سلسلہ جاری رہا تو ہمیں سمندر کی سطح میں 17 سینٹی میٹر اضافے کی توقع کرنی چاہیے جس سے دنیا کے بیشتر ساحلی شہروں میں طوفانی سیلاب کا خطرہ دوگنا ہونے کا خطرہ بڑھ جائے گا۔