اسلام آباد : قومی ایئرلائن پی آئی اے کا سالانہ آپریشنل خسارہ57 ارب روپے سے کم ہوکر1 ارب روپے پرآگیا، وفاقی وزیر اطلاعات فواد چودھری نے کہا کہ پی آئی اے کو اولڈ پی آئی اے اور نیو پی آئی اے میں دوحصوں میں تقسیم کرنے کی تجویز ہے، نیو پی آئی اے کو ایک مستعد ائیرلائن بنایا جائے گا، افرادی قوت پی آئی اے پر بڑا بوجھ ہے، کم کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔ انہوں نے وفاقی کابینہ اجلاس کے بعد میڈیا بریفنگ میں بتایا کہ وزیراعظم نے انتخابی اصلاحات کے حوالے سے رپورٹ طلب کی ہے۔ الیکٹرونک مشینوں کا ٹیکنیکل حصہ مکمل ہوگیا ہے۔ ہم چاہتے ہیں الیکٹرونک ووٹنگ مشین کا معاملہ سیاسی طریقے سے آگے چلے۔ اسپیکر اپوزیشن کو کہہ چکے ہیں الیکٹرانک ووٹنگ پراپنا مئوقف دیں۔
اپوزیشن نے الیکٹرونک ووٹنگ پرابھی تک کوئی جواب نہیں دیا۔ پیپلزپارٹی اور ن لیگ کو اگر اورسیز پاکستانیو کے ووٹنگ پر تکلیف ہے تو آکر ہمیں بتائیں، کہ ہم ایسا نہیں چاہتے کیونکہ اورسیز پاکستانی پی ٹی آئی کا ووٹر ہے۔اورسیز پاکستانی کوووٹنگ کا حق دینا چاہتے ہیں یا نہیں؟ الیکٹرانک ووٹنگ پر جانا چاہتے ہیں یا نہیں؟انتخابی اصلاحات حکومت کی منظور ہیں یا اپنی تجاویز دینا چاہتے ہیں ان پر جواب دے دیں اگر جواب نہ دیے تو ہم آگے بڑھیں گے، کورونا کی صورتحال پر اسد عمر اور فیصل سلطان نے بریفنگ دی۔ کورونا میں اضافے کی شرح برقرار ہے، میڈیا نے لوگوں کو ایس اوپیز پر عملدرآمد کیلئے پورازور لگایا۔ہر کام ڈنڈا لگا کر نہیں کروا سکتے،لوگوں کو خود بھی احتیاط کرنی ہوگی، 5ہزار مریض تشویشناک ہیں، اس سے پہلی لہر میں 34سو مریض تھے۔ ہماری حکومت نے 7ہزار بیڈز کا اضافہ کیا ہے، جن میں اکسیجن اور وینٹی لیٹرز ہیں۔ایک سال میں آکسیجن میں بھی ہم نے اپنی صلاحیت کو دوگنا کیا ہے، جون 2020میں 484میٹرک ٹن یومیہ اب 792میٹرک ٹن بنا رہے ہیں، جس سے ہمارا آکسیجن کا بحران نہیں آیا۔
چین اور ایران کے ساتھ بھی ہماری آکسیجن کی درآمد کی بات چیت چل رہی ہے، چین اور ایران سے ہم آکسیجن اس لیے چاہتے ہیں یہ براستہ سڑک لائی جاسکتی ہے بائی ایئرنہیں لایاجاسکتا، ہماری صورتحال فی الحال سنگین نہیں ہے، تاہم اگر ایس اوپیز پر عمل نہ ہوا تو مسائل بڑھ سکتے ہیں۔ خیبرپختونخواہ حکومت نے مردان میں مکمل لاک ڈاؤن ڈکلیئر کردیا ہے،وزیراعظم کی طرف سے این سی اوسی کی میٹنگ میں ہدایت کی گئی کہ اگر ہمیں مکمل لاک ڈاؤن کی طرف جانا پڑا تو پھر اشیاء کی سپلائی متاثر نہ ہو، کوشش یہ ہے کہ لاک ڈاؤن کی طرف نہ جانا پڑے، عید کی پانچ چھٹیاں بھی کی جارہی ہیں، اس کا فائدہ یہ ہے ہوگا کہ لوگ دیہاتوں میں جائیں تو معاملات بہتر ہوں، کیونکہ 70فیصد کورونا شہری حدود میں ہے، دیہاتوں میں ابھی صورتحال بہتر ہے۔ ویکسین کورونا پر قابوپانے کا طویل عمل ہے، پاکستان میں 20لاکھ افراد ویکسین لگوا چکے ہیں۔دنیا میں ایک ارب لوگ ویکسین لگوا چکے ہیں، ان کو کوئی فرق نہیں پڑا تو یہاں بھی کوئی فرق نہیں پڑے گا۔فواد چودھری نے کہا کہ پی آئی اے کا آپریشنل خسارہ سالانہ 57 ارب روپے سے کم ہوکر1 ارب روپے پرآگیا ہے۔ پی آئی اے کے آپریشنل خسارے میں کمی موجودہ مینجمنٹ کی بڑی کامیابی ہے۔
پی آئی اے کو مجموعی طور پر 460 ارب روپے کا مجموعی خسارہ ہے۔ پی آئی اے میں افرادی قوت طیارہ تناسب سے بہت زیادہ ہے۔ پی آئی اے میں چار سو پچاس افراد پر ایک طیارہ ہے۔ نواز شریف اور پیپلزپارٹی کے خورشید شاہ نے بےپناہ بھرتیاں کیں۔ روزانہ ان کی معصومیت کی کہانی سنتے ہیں، ریٹائرہونیوالے لوگوں کو بھی پیسے دے کر چلے گئے۔ پی آئی اے پر یہ بہت بڑا بوجھ ہے، ہم کوشش کررہے ہیں کہ اس بوجھ کو کیسے کم کیا جائے۔ایک تجویز یہ ہے کہ پی آئی اے کو دو حصوں میں تقسم کردیا جائے۔ پی آئی اے کو اولڈ پی آئی اے اور نیو پی آئی اے میں تقسیم کرنے کی تجویز ہے۔ نیو پی آئی اے کو ایک مستعد ائیرلائن کے طورپر آگے بڑھایا جائے۔