Notice: Function _load_textdomain_just_in_time was called incorrectly. Translation loading for the eventin domain was triggered too early. This is usually an indicator for some code in the plugin or theme running too early. Translations should be loaded at the init action or later. Please see Debugging in WordPress for more information. (This message was added in version 6.7.0.) in /home/todaysne/domains/todaysnews.pk/public_html/wp-includes/functions.php on line 6114
Notice: fwrite(): Write of 215 bytes failed with errno=28 No space left on device in /home/todaysne/domains/todaysnews.pk/public_html/wp-content/plugins/woocommerce/src/Internal/Admin/Logging/FileV2/File.php on line 456 سندھ نے بیراجوں پر غیر جانب دار مبصرین کی تعیناتی سے معذرت کر لی
کراچی: صوبہ سندھ نے اتفاق رائے کی عدم موجودگی میں بیراجوں پر غیر جانب دار مبصرین کی تعیناتی سے معذرت کر لی ہے۔
تفصیلات کے مطابق سندھ اور پنجاب کے درمیان پانی کی تقسیم کا معاملہ حل نہیں ہو سکا، سندھ نے بیراجوں پر غیر جانب دار مبصرین کی تعیناتی سے معذرت کر لی، سندھ حکومت کا مؤقف ہے کہ اتفاق رائے کے بغیر تعیناتی بے مقصد ہوگی۔
سندھ حکومت نے واضح طور پر کہہ دیا ہے کہ نہ ہم غیر جانب دار مبصرین تعینات کریں گے، نہ ڈیٹا لینے دیں گے۔
خیال رہے کہ ارسا (انڈس ریور سسٹم اتھارٹی) نے پانی اخراج کی صحیح رپورٹنگ کے لیے مبصرین کی تعیناتی کی تجویز دی تھی، پنجاب اور ارسا کا مؤقف تھا کہ غیر جانب دار مبصرین کے بغیر غلط فہمیاں دور نہیں ہوں گی۔
لاہور ارسا کے حکم پر واپڈا کو پانی کے اخراج سے متعلق ڈیٹا لینے کی ذمہ داری سونپی گئی تھی، تاہم اب سندھ حکومت نے اس سلسلے میں اپنے مؤقف سے ارسا اور وزارت توانائی کو آگاہ کر دیا، جس پر ذرائع نے بتایا کہ پنجاب حکومت کا مؤقف ثابت ہو گیا ہے کہ سندھ حکومت پانی کا معاملہ حل نہیں کرنا چاہتی۔
واضح رہے کہ پیپلز پارٹی کے رہنما مسلسل پنجاب پر سندھ کا پانی چوری کرنے کا الزام لگاتے آ رہے ہیں، تاہم 2 جون کو پنجاب کی تین رکنی ماہر ٹیم کی جانب سے ارسا کو بھجوائی گئی ایک رپورٹ میں انکشاف کیا گیا تھا کہ پنجاب نے سندھ کا ایک کیوسک پانی بھی چوری نہیں کیا، رپورٹ میں کہا گیا کہ سکھر بیراج پر بھی پانی کی آمد ہوئی تھی لیکن اس کے اخراج کا ڈسچارج ٹیبل ہی نہیں فراہم کیا گیا۔
رپورٹ کے مطابق پنجا کی 3 رکنی ٹیم نے صوبہ سندھ میں کشمور کے قریب دریائے سندھ پر واقع گدو بیراج کے بعد سکھر بیراج کا بھی معائنہ کیا تھا، لیکن سکھر بیراج پر عملہ پانی کا ڈسچارج ٹیبل فراہم نہ کر سکا، ارسا کو دی گئی رپورٹ میں انکشاف کیا گیا کہ سکھر بیراج کی پانی ناپنے والی گیج خراب پائی گئی اور وہ مٹی میں دبی ہوئی تھی، بیراج سے نکلنے والی دادو کینال کے ہیڈ کاگیج ویل بھی مٹی سے بھرا پایا گیا۔