Notice: Function _load_textdomain_just_in_time was called incorrectly. Translation loading for the eventin domain was triggered too early. This is usually an indicator for some code in the plugin or theme running too early. Translations should be loaded at the init action or later. Please see Debugging in WordPress for more information. (This message was added in version 6.7.0.) in /home/todaysne/domains/todaysnews.pk/public_html/wp-includes/functions.php on line 6114 دوست ممالک فنڈنگ نہ کرتے تو پاکستان دیوالیہ ہوجاتا، وزیراعظم
پشاور: وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ قرضوں کی ادائیگی کیلئے ہمارے پاس پیسہ نہیں تھا، دوست ممالک فنڈنگ نہ کرتے تو پاکستان دیوالیہ ہوجاتا، ہمارامشکل وقت نکل گیا ہے اور بہت اچھا وقت آنیوالا ہے۔
تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے رشکئی خصوصی اقتصادی زون کے کمرشل لانچ کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا آج کے پی کے ساتھ ساتھ پاکستان کیلئے بہت خوش آئند دن ہے، پاکستان کا مستقبل انڈسٹریلائزیشن میں ہے،آج دنیا میں جو ملک سے زیادہ تیزی سے ترقی کررہاہےوہ چین ہے، مغرب کے لوگوں کی انڈسریلائزیشن پرانی طرز کی ہے، چین کی انڈسٹریلائزیشن دورہ حاضر کے مطابق ہے۔
رشکئی خصوصی اقتصادی زون کے حوالے سے وزیراعظم کا کہنا تھا کہ یہ پاک چین اقتصادی راہداری کا اہم منصوبہ ہے، صنعتی ترقی کیلئے زمینیں بیچنے کے بجائے آسان شرائط پر لیز پردیں، ہم نے ماضی میں ایکسپورٹ پر توجہ نہیں دی، جب تک ہم دنیا کو زیادہ چیزیں نہیں بیچیں گے تو دولت کیسے بڑھےگی، صرف اناج ، چینی، چاول بیچنے سے پاکستان کی ایکسپورٹ نہیں بڑھےگی۔
عمران خان نے کہا رشکئی اقتصادی زون کےذریعے ایکسپورٹ کو ترجیح دیں اور سرمایہ کار کیلئے ون ونڈو آپریشن کےذریعے آسانیاں پیداکی جائیں، سرمایہ کار وہاں آتا ہے جہاں اس کو منافع ملے ،و حکومت کا کام ہے کہ سرمایہ کاروں کیلئے آسانیاں پیدا کرے۔
ان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم آفس بورڈ آف انویسٹمنٹ کیساتھ بیٹھ کر سرمایہ کاروں کوسہولت فراہم کرےگا، سب سے زیادہ وی آئی پی وہ ہے جو نوکریاں پیدا کرے سرمایہ لگائے۔
وزیراعظم نے بتایا کہ قرضوں کی ادائیگی کیلئے ہمارے پاس پیسہ نہیں تھا، دوست ممالک فنڈنگ نہ کرتے تو پاکستان دیوالیہ ہوجاتا، جب روپیہ گرتا ہے تو ساری چیزیں مہنگی ہوجاتی ہیں، اللہ کا کرم ہے کہ ہم بڑےمشکل وقت سے نکلے ہیں۔
عمران خان نے کہا عوام اور حکومت کیلئے یہ آسان وقت نہیں تھا، حکومت کے پہلے ڈیڑھ سال میری زندگی کےسب سے مشکل سال تھے لیکن ہمیں تو اللہ سے شکر اداکرنا چاہیے کہ کورونا میں بھی ہم پرکرم کیا، کوروناکی وجہ سے دنیا میں تباہی مچی ہے، ہم پر دباؤ ڈالا جارہاتھا کہ لاک ڈاؤن لگادو، دباؤ میں آکر لاک ڈاؤن لگادیتاتو بھارت جیسا حال ہوتا۔
کورونا صورتحال کے حوالے سے ان کا مزید کہنا تھا کہ کہاجارہاتھا کہ لوگ مررہےہیں عمران خان پر ایف آئی آرکاٹ دو ، ہم نے ایسے فیصلے کئے جس سے لوگوں کو غربت سے بچایا، ہم نے اسمارٹ لاک ڈاؤن کےذریعے اپنے لوگوں کو بچایا، جیسے ہم کورونا سے نکلے شاید ہی کوئی ملک ایسے نکلاہو، ہم نے کورونا کے حوالے سے جنگی فیصلہ کیا کہ لاک ڈاؤن نہیں لگانا۔
وزیراعظم نے کہا کہ کورونا کی صورتحال میں امیر ممالک کی معیشت بیٹھ گئی، ہماراملک توپہلےہی مشکل حالات میں تھا، لیکن ہماری مخالفین بھی حیران ہیں کہ 4فیصد گروتھ کیسے ہوگئی ، ہم دھاندلی سے جیتنے والے نہیں ہم میں وہ کپتان تھا جو نیوٹرل امپائرلایا۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ قوم سے کہناچاہتاہوں کہ بہت اچھا وقت آنیوالا ہے، زندگی سیدھے لائن پر نہیں چلتی اونچ نیچ ہوتی رہتی ہے، مشکل وقت میں صبر کرنا اللہ کو پسند ہے ، ہمارامشکل وقت نکل گیا ہے۔