امریکا نے روس کو وارننگ دی ہے کہ اگر 44 سالہ روسی حزب اختلاف کے رہنما کی دوران حراست موت واقع ہوگئی تو روس کو نتائج کے لیے تیار رہنا ہوگا۔
بین الاقوامی میڈیا کے مطابق امریکا نے روس کو تنبیہہ کی ہے کہ اگر بھوک ہڑتال کرنے والے کریملن کے نقاد الیکسی نوالنی حراست میں ہلاک ہو گئے تو روس کو نتائج کا سامنا کرنا پڑے گا۔
نوالنی کے معالجین کی جانب سے یہ بیان سامنے آنے کے بعد کہ ولادی میر پیوٹن کے سب سے نمایاں ناقد کسی بھی وقت مر سکتے ہیں، امریکی صدر جو بائیڈن کے قومی سلامتی کے مشیر نے کہا ہے کہ واشنگٹن نے کریملن کو متنبہ کیا ہے کہ اگر وہ مر گئے تو روس بین الاقوامی برادری کو جوابدہ ہوگا۔
فرانس، جرمنی اور یورپین یونین اتوار کو نوالنی کی حالت زار پر بین الاقوامی سطح پر احتجاج کا حصہ بنے تھے اور آج پیر کو یورپی یونین کے وزرائے خارجہ صورتحال پر تبادلہ خیال کریں گے۔
نوالنی کی ٹیم نے اتوار کو اعلان کیا تھا کہ وہ بدھ کی شام پیوٹن کی جانب سے قوم سے خطاب کے بعد ملک بھر میں وسیع پیمانے پر احتجاج کریں گے۔
نوالنی کے دست راست سمجھے جانے والے لیونڈ وولکو نے اپنی فیس بک پوسٹ میں کہا ہے کہ اب عمل کرنے کا وقت ہے، ہم صرف نوالنی کی رہائی کے لیے ہی نہیں بلکہ ان کی زندگی کے بارے میں بھی بات کر رہے ہیں، بدھ کی ریلی فیصلہ کن ہوگی۔
واضح رہے کہ حزب اختلاف کے 44 سالہ رہنما الیکسی نوالنی روس میں زیر حراست ہی، انہوں نے کمر درد اور ہاتھوں اور ٹانگوں میں حساسیت ختم ہونے کی شکایت کرتے ہوئے مناسب علاج کا مطالبہ کیا تھا جسے مسترد کرنے پر انہوں نے بھوک ہڑتال کر دی تھی۔
ایک فیس بک پوسٹ میں ان کے معالج ڈاکٹر یاروسلاؤ اشیخمن نے کہا تھا کہ ان کے مریض کی حالت ابتر ہوتی جا رہی ہے اور وہ کسی بھی وقت مر سکتے ہیں۔ ان کے جسم میں پوٹاشیم کی مقدار میں اضافہ ہوا ہے جس کی وجہ سے انہیں دل کا دورہ پڑ سکتا ہے۔