عمان : خلیجی ملک عمان نے ملکی معیشت کی بہتری کیلئے بڑا قدم اٹھالیا، ملک میں ویلیو ایڈڈ ٹیکس کے نفاذ کے بعد عمان “ویٹ” نافذ کرنے والے خلیجی ممالک میں چوتھا نمبر حاصل کرلیا۔
عمان نے پانچ فیصد ویلیو ایڈڈ ٹیکس”ویٹ” متعارف کرا دیا۔ وہ نام نہاد “کھپت ٹیکس” عائد کرنے والا خلیجی تعاون کونسل کاچوتھا ملک بن گیا۔
اس سے قبل متحدہ عرب امارات ، سعودی عرب اور بحرین مذکورہ ٹیکس عائد کرچکے ہیں، سعودی عرب گزشتہ جولائی میں ویٹ کی شرح میں تین گنا اضافہ کرتے ہوئے اسے 5سے15فیصد کر دیا تھاجس کا مقصد کورونا وائرس سے متعلق امدادی سرگرمیوں کے لئے فنڈ میں مدد کرنا تھا۔
عمان نے پیش گوئی کی ہے کہ اس ٹیکس کے نفاذ سے عمان کو رواں برس 400 ملین عمانی ریال یعنی 1.04ارب ڈالر حاصل ہو سکیں گے۔ یہ رقم عمان کی جی ڈی پی کے1.5 فیصد کے برابرہے۔ توقع ہے کہ”ویٹ” کے نفاذ سے بڑھتا ہوا مالی خسارہ کم ہوسکے گا۔
واضح رہے کہ جون2016 میں جی سی سی کی تمام 6 ریاستوں نے ایک مشترکہ “ویلیوایڈڈ ٹیکس” معاہدے پر دستخط کئے تھے جس میں طے پایا گیا تھا کہ تمام رکن ممالک 5 فیصد ویٹ نافذ کریں گے۔
کویت کی پارلیمنٹ نے ویٹ کے نفاذ کی تاریخ کو کئی مرتبہ ملتوی کیا تاہم عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے گزشتہ برس کہا تھا کہ اسے توقع ہے کہ ویٹ 2022 تک متعارف کرا دیا جائے گا۔
امید ہے کہ قطر رواں برس کی دوسری یا تیسری سہ ماہی میں ویٹ کے نفاذ کے حوالے سے پیشرفت کرے گا۔ کہا جاتا ہے کہ قطر اس ٹیکس کے انتظامی نظام “ضریبہ” کو حتمی شکل دینے کے قریب پہنچ چکا ہے۔
عمان کے پاس ویٹ متعارف کرانے کی تیاری کے لئے6 ماہ کا وقت تھا جس کے بعد وہ آنے والے برسوں میں خلیج کا پہلا انکم ٹیکس لگا سکتا ہے۔
ویٹ سے مستثنیٰ سامان اور خدمات میں مالی خدمات کے علاوہ صحت نگہداشت ، تعلیم ، مقامی مسافر ٹرانسپورٹ ، بنجر زمین ، رہائشی جائیداد کی فروخت اور رہائشی کرائے شامل ہیں۔
زیرو ریٹیڈ سامان اور خدمات میں تمام برآمدات ، بنیادی غذائی اشیاء، ادویہ ، طبی آلات، سونے، چاندی اور پلاٹینم میں سرمایہ کاری ، خام تیل اور اس سے حاصل ہونے والی دیگر اشیاء قدرتی گیس اور نقل و حمل کا بعض سامان شامل ہے۔