تہران: ایران نے اپنے جوہری پلانٹ پر حملے میں رضا کریمی نامی شخص کے ملوث ہونے کا انکشاف کیا ہے۔
امریکی خبر رساں ایجنسی اے پی کے مطابق ایرانی سرکاری ٹیلی ویژن نے نشان دہی کی ہے کہ رضا کریمی نامی شہری مبینہ طور پر جوہری پلانٹ پر حملے میں ملوث ہے جو تخریب کاری سے پہلے ہی ملک سے فرار ہوگیا تھا۔
ایرانی شہر نطنز میں حملے کے باعث پلانٹ کے سینٹری فیوجز کو نقصان پہنچا تھا۔ ایرانی سرکاری ٹی وی نے مشتبہ شخص کا نام رضا کریمی بتایا، اس دوران مشتبہ شخص کی پاسپورٹ سائز کی ایک تصویر بھی دکھائی اور یہ بھی کہا کہ مذکورہ شہری کاشان شہر میں پیدا ہوا تھا۔
سرکاری ٹی وی نے اس بات کی وضاحت پیش نہیں کی کہ اس کی جوہری پلانٹ تک رسائی کیسے ممکن ہوئی۔ رضا کریمی کی گرفتاری کے لیے بظاہر انٹرپول کا ’ریڈ نوٹس‘ بھی دکھایا گیا۔
ایرانی ٹیلی ویژن کا کہنا ہے کہ مشتبہ شخص کو قانونی ذرائع سے ایران واپس لانے کے لیے ’ضروری کارروائیاں‘ جاری ہیں۔ رضا کریمی کی ٹریول ہسٹری بھی دکھائی گئی ہے جس میں اسپین، کینیا، ایتھوپیا، قطر، ترکی، یوگینڈا، رومانیہ اور دیگر ممالک شامل ہیں۔ یاد رہے اتوار کو نطنز کے جوہری پلانٹ پر حملے کا الزام اسرائیل پر عائد کیا جا رہا ہے۔
واضح رہے کہ الزامات کی صورت میں دونوں ممالک کے درمیان کشیدگی بڑھ گئی ہے۔ اور اب ایران نے نطنز میں 60 فیصد تک یورنییم کی افزودگی بھی بڑھا دی ہے، یہ اب تک کی بلند ترین سطح ہے۔