اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان نے “کوئی بھوکا نہ سوئے” پروگرام کا دائرہ کار پورے ملک میں پھیلانے کا اعلان کردیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق اسلام آباد میں وزیراعظم عمران خان نے مزید شہروں کے لئے کوئی بھوکا نہ سوئے پروگرام کا افتتاح کیا، اس پروگرام کے تحت لاہور، فیصل آباد اور پشاور میں مستحق اور پسماندہ افراد کو مفت کھانا فراہم کیا جائے گا، بعد ازاں پورے ملک میں ٹرک کچن کا جال پھیلائیں گے۔
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ چاہتا تھا کہ حکومتی لوگ اور وزیر اعلیٰ کے اندر احساس پیدا ہو، میں نے کوئی بھوکا نہ سوئے کی تجویز ثانیہ نشتر کو دی تھی، ثانیہ نشتر نے اسے عملی جامہ پہنایا، اس پروگرام کے آغاز پر ثانیہ نشتر کو مبارکباد دینا چاہتاہوں اور امید کرتا ہوں کہ مستحق اور پسماندہ طبقہ اس پروگرام سے مستفید ہوگا۔
وزیراعظم نے کہا کہ اس پروگرام کو مرحلہ وار فروغ دیاجائے گا اور اس کا دائرہ کار پورے ملک میں پھیلایاجائیگا، موبائل کچن پروگرام کے ذریعے غریب کو کھانا فراہم کیاجائیگا، ہمارے حالات مشکل ہیں، قرضے چڑھے ہوئے ہیں، مشکل حالات کے باوجود اللہ کا حکم ہے کہ ہم اس راستے پر چلیں، کوئی بھوکا نہ سوئے پروگرام کے ذریعے اللہ کی برکت آئےگی۔
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ دنیا کی تاریخ گواہ ہے کہ مدینہ کی ریاست سب سے بڑی قوم بن کر ابھری تھی، کمزور طبقے کو اوپر اٹھانا ریاست کی ذمہ داری ہے، ریاست ذمہ داری لےگی گھروں پر کھانا پہنچائےگی تو اللہ کی برکت آئیگی، سیلانی ٹرسٹ کا قوم کی جانب سے خاص طور پر شکریہ ادا کرتا ہوں۔
وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ دنیا میں ہمارا ملک ان چند ملکوں میں سے ہےجو سب سےزیادہ خیرات دیتے ہیں، خیرات سے شوکت خانم اسپتال بنا ،75فیصد سےزائد مریضوں کا مفت علاج کیا، پشاور میں بھی شوکت خانم اسپتال بن چکا ہے، اب کراچی میں بننے جارہاہے، شوکت خانم اسپتال میں اب تک غریبوں کے علاج پر پچاس ارب خرچ کیا ہے، یہ پیسہ قوم کا ہے جن سے غریبوں کا علاج کیاگیا ہے۔
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ مختلف شہروں میں مزدوروں کیلئے پناہ گاہیں بنائی گئی ہیں، مزدور پناہ گاہ میں ٹھہر کر پیسہ گھر تو بھیج سکتے ہیں، رمضان کے مبارک مہینے سے پہلے ہم نے کوئی بھوکا نہ سوئے پروگرام کاآغازکیا، اب مخیر حضرات حکومت کے ساتھ ملکر اس پروگرام کو بڑھا سکتے ہیں۔
پنجاب اور کے پی وزرائے اعلیٰ کو مخاطب کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ عثمان بزدار اور محمودخان نے مشکل حالات میں ہیلتھ کارڈ کیلئے پیسہ رکھا، اس اسکیم کے تحت دس لاکھ روپے تک کسی بھی اسپتال میں علاج کرایا جاسکتاہے، اسپتال کی کارکردگی بہتر نہیں ہوگی تو سزا اور جزا کا قانون ممکن ہوسکے گا۔