ہوائی جہاز میں بھی کووڈ کے پھیلاؤ کا خطرہ کم کرنا ممکن، لیکن کیسے؟

0


واشنگٹن: امریکا میں ہونے والی ایک تحقیق کے مطابق اگر ہوائی جہاز کے مسافروں کے درمیان ایک نشست کا فاصلہ رکھا جائے تو کووڈ 19 کا خطرہ 50 فیصد سے بھی زائد کم ہوسکتا ہے۔

بین الاقوامی ویب سائٹ کے مطابق امریکا میں ہونے والی ایک تحقیق کے مطابق ٖضائی سفر کے دوران طیاروں کی درمیانی نشستوں یا مڈل سیٹس کو خالی رکھ کر مسافروں کو کرونا وائرس سے زیادہ تحفظ فراہم کیا جاسکتا ہے۔

تحقیق میں بتایا گیا کہ طیارے میں مڈل سیٹس کو خالی رکھ کر کرونا سے متاثر کسی فرد سے وائرس کے پھیلاؤ کا خطرہ 23 سے 57 فیصد تک کم کیا جاسکتا ہے۔

اس تحقیق میں فضائی کمپنیوں پر زور دیا گیا کہ وہ طیاروں میں محدود تعداد میں مسافروں کی موجودگی کی حکمت عملی پر عملدر آمد جاری رکھیں، تاہم امریکا میں فضائی کمپنیوں میں اب تمام نشستوں پر بکنگ کی جارہی ہے۔

ان کمپنیوں کا کہنا ہے کہ فلٹرز اور ہوا کے بہاؤ کے نظام مسافروں کے فیس ماسکس پہننے پر طیاروں کو وائرس کے پھیلاؤ سے روکتے ہیں۔

یو ایس سینٹرز فار ڈیزیز کنٹرول اینڈ پریونٹیشن (سی ڈی سی) اور کنسس اسٹیٹ یونیورسٹی کی اس تحقیق میں تخمینہ لگایا گیا کہ ہوا سے وائرس کے ذرات طیارے کے اندر کس حد تک پھیل سکتے ہیں۔

اس مقصد کے لیے محققین نے طیارے کے کیبن جیسے ماحول میں پتلوں کا استعمال کرکے وائرل ذرات کے پھیلاؤ کی جانچ پڑتال کی۔

تاہم اس تحقیق میں فیس ماسک کے استعمال کو مدنظر نہیں رکھا گیا تھا اور نہ ہی مسافروں کی ویکسی نیشن کے پہلو کو زیر غور رکھا گیا۔

سی ڈی سی نے کچھ دن پہلے اپنی سفارشات میں کہا تھا کہ ویکسین استعمال کرنے والے افراد میں وائرس کا خطرہ بہت کم ہوتا ہے تاہم انہیں غیر ضروری سفر کرنے سے گریز کرنا چاہیئے۔

تحقیق میں کہا گیا کہ طیارے میں مسافروں کے درمیان سماجی دوری لوگوں میں کرونا وائرس کے پھیلاؤ کا خطرہ کم کرتی ہے۔ محققین کا کہنا تھا کہ 57 فیصد خطرہ اس صورت میں کم ہوتا ہے جب کووڈ کے مریض اور صحت مند فرد کے درمیان 3 نشستوں کا فاصلہ ہو۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here