Notice: Function _load_textdomain_just_in_time was called incorrectly. Translation loading for the eventin domain was triggered too early. This is usually an indicator for some code in the plugin or theme running too early. Translations should be loaded at the init action or later. Please see Debugging in WordPress for more information. (This message was added in version 6.7.0.) in /home/todaysne/domains/todaysnews.pk/public_html/wp-includes/functions.php on line 6114
Todays News

کیا بال گرنا بھی کرونا کی علامت ہے، طبی ماہرین نے خبردار کردیا


طبی ماہرین نے کرونا سے متعلق حالیہ تحقیق میں انکشاف کیا ہے کہ کرونا سے متاثرہ کو بالوں سے محرومی کا خطرہ ہے اور یہ خطرہ خواتین پر زیادہ اثرانداز ہوسکتا ہے۔

غیرملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق طبی جریدے دی لانسیٹ میں کرونا وائرس سے صحت یابی کے بعد متاثر شخص پر پڑنے والے اثرات سے متعلق تحقیق شائع کی گئی ہے، جس میں انکشاف ہوا ہے کہ ہر 10 میں سے ایک مریض کو صحتیابی کے بعد بھی طبی مسائل کا سامنا ہوسکتا ہے۔

ایسے افراد کے لیے لانگ کووڈ کی اصطلاح بھی استعمال کی جاتی ہے اور ان میں تھکاوٹ، سونگھنے اور چکھنے کی حسوں سے محرومی، متلی، ہیضہ اور پیٹ، جوڑوں اور مسلز کی تکلیف عام علامات ہوتی ہیں۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ ایسے افراد کو صحتیابی کے چھ ماہ بعد تک علامات کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے اور ایک علامت بالوں کا گرنا ہے۔

میڈیا رپورٹس میں بتایا گیاہے کہ اس تحقیق میں 1655 مریضوں کو شامل کیا گیا جو7 جنوری سے 29 مئی 2020 تک ووہان کےاسپتال میں زیر علاج تھے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ مذکورہ مریضوں کا صحتیابی کے بعد خون اور دیگر ٹیسٹ کیے گئے جس سے معلوم ہوا کہ چھ ماہ بعد 63 فیصد مریضوں کو تھکاوٹ یا مسلز کی کمزوری کا سامنا تھا جبکہ 27 فیصد مریضوں کو نیند کی شکایت ہوئی اور بائیس فیصد مریض بالوں کی محرومی کی مشکل سے دوچار رہے، جو طویل المعیاد علامات میں عام ہے۔

طبی ماہرین نے تحقیق میں بتایا کہ بیماری کی حالت میں بالوں کا گرنا معمول ہے اور بخار تو کرونا کی علامات میں سے ایک ہے اسی لیے صحتیاب کے بعد بھی متعدد افراد کو بال گرنے کی شکایت رہتی ہے۔

Exit mobile version