اسلام آباد: حکومت کے خلاف اپوزیشن جماعتوں کے اتحاد پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) میں ٹوٹ پھوٹ اور اختلافات کے سلسلے میں گزشتہ روز ہی وزیر اعظم عمران خان نے اشارہ دے دیا تھا۔
تفصیلات کے مطابق پی ڈی ایم جماعتوں کے اکٹھ کو آج آخر کار پہلا بڑا جھٹکا لگ گیا ہے، جب عوامی نیشنل پارٹی نے شو کاز نوٹس کے ردِ عمل کے طور پر پریس کانفرنس میں باقاعدہ طور پر اتحاد سے علیحدگی کا اعلان کر دیا۔
اس سلسلے میں وزیر اعظم نےگزشتہ روز ہی اشارہ دے دیا تھا، عمران خان نے ترجمانوں کے اجلاس میں پی ڈی ایم کو نظر انداز کرنے کی ہدایت کی تھی۔
ذرائع کے مطابق اجلاس میں وزیر اعظم عمران خان نے کہا اپوزیشن آپس میں گتھم گتھا ہیں، انھیں اہمیت دینے کی ضرورت نہیں ہے، اپوزیشن کے آپسی اختلافات کی وجہ سے پی ڈی ایم کا مستقبل ختم ہو چکا ہے۔
اے این پی نے پی ڈی ایم سے علیحدگی کا اعلان کر دیا
دوسری طرف پی ڈی ایم کی جانب سے شوکاز نوٹس جاری کیے جانے پر پاکستان پیپلز پارٹی بھی برہم ہے، اس لیے پی پی نے سخت جواب دینے کا فیصلہ کر لیا ہے، ذرائع کا کہنا ہے کہ شوکاز نوٹس کے جواب میں پیپلز پارٹی مصالحانہ نہیں، جارحانہ انداز اختیار کرے گی۔
چیئرمن بلاول بھٹو نے پارٹی کے سینئر رہنماؤں کو مصالحانہ کی بجائے جارحانہ انداز اختیار کرنے کی ہدایت کر دی ہے، اس حوالے سے ن لیگ اور پی ڈی ایم کی پالیسی اور کارکردگی کو ہدف تنقید بنایا جائے گا، شیری رحمان، راجہ پرویز اشرف، فرحت اللہ بابر، اور نیر حسین بخاری سمیت دیگر رہنما شوکاز نوٹس کا جواب تیار کریں گے۔