پی ایس ایل6: محدود تماشائیوں کو میچز دیکھنے کی اجازات

0


پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) 2021 میں تماشائیوں کو محدود تعداد میں داخلے کی اجازت مل گئی۔

نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سنٹر (این سی او سی) نے پاکستان سپر لیگ 2021 کے دوران تماشائیوں کو اسٹیڈیمز میں داخلے کی اجازت دیدی۔

این سی او سی کے فیصلے کے مطابق پاکستان سپر لیگ میں میچز کے دوران اسٹیڈیمز میں 20 فیصد تماشائیوں کو داخلے کی اجازت ہوگی۔

ایونٹ کا باقائدہ آغاز 20 فروری سے 22 مارچ تک کراچی اور لاہور میں جاری رہے گا۔

این سی او سی کے فیصلے کے مطابق نیشنل اسٹیڈیم کراچی میں 7ہزار 500 جبکہ قذافی اسٹیڈیم لاہور میں 5ہزار 500 تماشائی ٹکٹیں حاصل کرکے اسٹیڈیم میں بیٹھ کر لائیو ایکشن سے محظوظ ہوسکیں گے۔

اس دوران دونوں ادارے، این سی او سی اور پاکستان کرکٹ بورڈ، مشترکہ طور پرصورتحال کا مسلسل جائزہ لیتے رہیں گے، جس کے بعد غور کیا جائے گا کہ آیا تین پلے آف میچز اور فائنل کے لیے تماشائیوں کی تعداد میں اضافہ کرنا ہے یا نہیں۔

اس حوالے سے پاکستان کرکٹ بورڈ نے این سی او سی کو ایک تفصیلی بریفنگ دی تھی،جس میں واضح کیا گیا تھا کہ ایونٹ کے منتظمین اور پی سی بی، میچز کے دوران اسٹینڈز میں بیٹھے تماشائیوں سےحکومت کی جانب سے تیار کردہ کوویڈ 19 پروٹوکولز اور سماجی فاصلے کی ہدایات پر مکمل عمل کروائیں گے۔

این سی او سی کے فیصلے کے بعد پاکستان کرکٹ بورڈ اپنی ٹکٹنگ پالیسی کا اعلان جلد کرے گا۔

پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین احسان مانی کا کہنا ہے کہ وہ این سی او سی کے مشکور ہیں کہ جنہوں نےمداحوں کو اسٹیڈیم میں بیٹھ کر براہ راست میچ دیکھنے کی اجازت دینے پر پی سی بی پر اعتبار کیا، یہ پی سی بی کی بطور ادارہ کوویڈ 19 پروٹوکولز کی پاسداری کا منہ بولتا ثبوت ہے۔

چیئرمین پی سی بی نے کہا کہ فینز کرکٹ بورڈ کا اثاثہ ہیں اور ان کی محدود تعداد میں بھی اسٹیڈیم آمد ایونٹ کو چار چاند لگا دے گی، انہیں معلوم ہے کہ محددتعداد میں داخلے کی وجہ سے ہر فین تو اسٹیڈیم میں نہیں آسکتا مگر ان کی محدود تعداد میں موجودگی بھی ایک مثبت اور درست فیصلہ ہے۔

انہوں نے مزید کہاکہ اگر وہ تماشائیوں کی محدود تعداد میں اسٹینڈز میں آمد کے ساتھ ساتھ لیگ کو کامیابی سے منعقد کروالیتے ہیں تو انہیں رواں سال نیوزی لینڈ، انگلینڈ اورویسٹ انڈیز کے خلاف ہوم سیریز میں بھی تماشائیوں سے متعلق اپنا کیس مضبوط نظر آتا ہے۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here