پاکستان ماہی گیروں کی جدید نظام سے نگرانی کرنے والا خطے کا پہلا ملک بن گیا
Abdul Rehman
گوادر: بلوچستان حکومت نے ماہی گیروں کی نگرانی کا جدید نظام متعارف کرا دیا، جس کے بعد پاکستان ماہی گیری کی کشتیوں کی جدید نظام سے نگرانی کرنےوالا خطے کا پہلا ملک بن گیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق بلوچستان میں سمندری حدود میں ماہی گیروں کی نگرانی کا جدید نظام متعارف کرادیا گیا ، وزیراعلیٰ بلوچستان نے سر بندن میں فشریز مانیٹرنگ سینٹر کا افتتاح کیا۔
حکام کا کہنا ہے کہ مانیٹرنگ سینٹر سے ماہی گیروں کوسمندری خطرات سےآگاہ رکھا جائےگا اور ماہی گیروں کوغیر ملکی سمندری حدود میں جانے سے روکاجاسکے گا جبکہ ماہی گیر کسی ناگہانی صورتحال میں مانیٹرنگ سینٹر کوآگاہ کرسکیں گے۔
حکام کے مطابق پاکستان ماہی گیری کی کشتیوں کی جدید نظام سے نگرانی کرنے والا خطے کا پہلا ملک بن گیا، بلوچستان حکومت کے اقدام سے انڈین اوشین ٹونا کمیشن کی شرط بھی پوری ہوگئی ہے۔
اس موقع پر وزیراعلی بلوچستان جام کمال نے کہا کہ سینٹر کے قیام کا مقصد ماہی گیروں کی حفاظت کرنا ہے، ماہی گیر اب شکار کے دوران کسی مشکل میں پھنسنے کی صورت میں بھی آگاہ کرسکیں گے، اور غیر قانونی شکار کی بھی روک تھام ہوگی۔
محکمہ فشریز کے مطابق اس منصوبے کے پہلے فیز میں 8سو کے قریب کشتیوں میں ٹریکٹر نصب کیاجارہا ہے۔
حکام کا کہنا ہے کہ مانیٹرنگ سسٹم کے ذریعے نایاب مچھلیوں کا تحفظ بھی ممکن ہوسکے گا، اس سینٹر کے قیام کے ساتھ پاکستان نے انڈین اوشن ٹونا کمیشن کی شرائط پوری کرلی ہیں جس کے بعد پاکستان کو امداد بھی مل سکے گی۔