اسلام آباد: پاکستان اور بھارت کے درمیان دو طرفہ تجارت سے متعلق اہم پیش رفت ہوئی ہے، جہاں اقتصادی رابطہ کمیٹی نے بھارت سے روئی اور چینی کی درآمد کی اجازت منظوری دے دی ہے۔
تفصیلات کے مطابق وزیر خزانہ حماد اظہر کی زیر صدارت کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی کا اجلاس ہوا، جس میں 21 نکاتی ایجنڈے پر غور کیا گیا تاہم اجلاس میں سرفہرست ایجنڈہ بھارت سے روئی اور چینی کی درآمد کی سمری منظور کرنا تھا۔
ذرائع کے مطابق طویل مشاورت کے بعد ای سی سی کی تیس جون دو ہزار اکیس تک بھارت سےکاٹن یارن درآمد کی منظوری دے دی اس کے علاوہ اقتصادی رابطہ کمیٹی نے نجی شعبے کو بھارت سےچینی درآمد کرنےکی بھی اجازت دی۔
حماد اظہر کے زیر صدارت ہونے والے اجلاس میں ای سی سی نے وزارتوں کی تکنیکی ضمنی گرانٹس کی بھی منظوری دی۔
دوسری جانب پارلیمانی سیکریٹری فرخ حبیب نے بھارت سے کپاس،دھاگہ درآمد کرنے کی اجازت کو ٹیکسٹائل ویلیو ایڈڈ سیکٹر کیلئے بہت بڑا فیصلہ قرار دیا ہے۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر ٹوئٹ کرتے ہوئے فرخ حبیب نے کہا کہ اس فیصلے سے دھاگےکی قیمتیں کم اور ٹیکسٹائل ایکسپورٹس میں اضافہ ہوگا جبکہ لوکل پاور لومز کی صنعت جو کپڑا بناتی ہے اس کا پہیہ تیزی سےچلتا رہےگا، تمام صنعتوں سے لاکھوں مزدوروں کا روزگار وابستہ ہے۔
اقتصادی رابطہ کمیٹی کی جانب سے بھارت سے کاٹن یارن اور چینی درآمد کرنے کا فیصلہ اب وفاقی کابینہ کے سامنے رکھا جائے گا، وفاقی کابینہ کی جانب سے منظوری کے بعد پاکستان اور بھارت کے درمیان تجارتی تعلقات بحال ہوجائیں گے۔
یاد رہے کہ پاکستان مئی دو ہزار بیس میں ہندوستان سے ادویات اور خام مال درآمد سے پابندی ختم کرچکا ہے، یہ فیصلہ کرونا وبائی امراض کے دوران ضروری ادویات کی دستیابی کو یقینی بنانے کیلئےکیا گیا تھا۔