Notice: Function _load_textdomain_just_in_time was called incorrectly. Translation loading for the eventin domain was triggered too early. This is usually an indicator for some code in the plugin or theme running too early. Translations should be loaded at the init action or later. Please see Debugging in WordPress for more information. (This message was added in version 6.7.0.) in /home/todaysne/domains/todaysnews.pk/public_html/wp-includes/functions.php on line 6114
لاڑکانہ ڈویژن میں بلدیاتی نمائندوں کی کروڑوں روپے کی کرپشن
Abdul Rehman
لاڑکانہ: صوبہ سندھ کے لاڑکانہ ڈویژن میں بلدیاتی نمائندوں کی کروڑوں روپے کی کرپشن سامنے آگئی، بدلیاتی کونسلز نے کروڑوں روپے کی مشکوک ادائیگیاں کیں۔
تفصیلات کے مطابق صوبہ سندھ کے لاڑکانہ ڈویژن میں سابق بلدیاتی نمائندوں کی کرپشن سامنے آگئی، آڈیٹر جنرل نے بلدیاتی کونسلز میں بدانتظامی کی نشاندہی کر دی۔
آڈیٹر جنرل کی رپورٹ میں کہا گیا کہ میونسپل کارپوریشن نے 130 فیصد اضافی قیمت پر انرجی سیور خریدے، 170 روپے والا انرجی سیور میونسپل کارپوریشن نے 300 روپے میں خریدا، 29 ہزار 428 انرجی سیورز کی خریداری میں 38 لاکھ روپے کا نقصان ہوا۔
رپورٹ کے مطابق لاڑکانہ، نوڈیرو اور گڑھی خیرو کی بلدیاتی کونسلز نے 655 ملین اخراجات کا ثبوت نہیں دیا، رتو ڈیرو، شہداد کوٹ اور ٹھل کی بلدیاتی کونسلز نے بھی اخراجات کا ثبوت نہیں دیا جبکہ قمبر، باڈہ، خان پور اور کندھ کوٹ کے بلدیاتی کونسلز بھی کی 89 ملین کی مشکوک ادائیگیاں ہیں۔
رپورٹ میں کہا گیا کہ لاڑکانہ بلدیاتی کونسلز نے 67 ملین کے واجبات وصول ہی نہیں کیے، ڈسڑکٹ کونسل لاڑکانہ نے خلاف ضابطہ 24 لاکھ روپے ملازمین میں تقسیم کیے۔ پی سی ون کی منظوری کے بغیر 330 ملین روپے کے ٹھیکے دیے گئے۔
رپورٹ کے مطابق لاڑکانہ ڈویژن کی بلدیاتی کونسلز میں پیٹرول کی مد 154 ملین روپے کے گھپلے ہوئے، 278 ملین روپے مشکوک اور خلاف ضابطہ ادائیگیوں پر خرچ کیے گئے۔
ڈسٹرکٹ کونسل لاڑکانہ نے 112 ملین روپے کا غیر قانونی کانٹریکٹ دیا، لاڑکانہ بلدیاتی کونسلز نے ترقیاتی کاموں کے ٹینڈرز کی مد میں 221 ملین روپے کا نقصان بھی پہنچایا۔
کونسلز نے ملازمین ہونے کے باوجود 40 ملین کی رقم دے کر نجی کمپنیوں سے کچرا اٹھانے کا کام کروایا۔
آڈیٹر جنرل کی رپورٹ کے مطابق ڈسٹرکٹ کونسل، میونسپل کارپوریشن لاڑکانہ اور میونسپل کمیٹی قمبر میں غیر قانونی بھرتیاں کی گئیں، بغیر منظوری بھرتیوں کے ذریعے سرکاری خزانے کو 36 ملین روپے کا نقصان ہوا۔
لاڑکانہ میونسپل کارپوریشن نے غیر قانونی آکشن کر کے 36 ملین روپے کا نقصان کیا، ڈسڑکٹ کونسل لاڑکانہ نے منظور نظر فرد سے 36 ملین کے رکشے اور سلائی مشینیں خریدیں جبکہ سلائی مشینوں، ہینڈ پمپس اور چنگچی رکشوں کی تقسیم میں بے ضابطگی بھی ہوئی۔
لاڑکانہ میں سرکاری گاڑیوں کے غلط استعمال اور تجاوزات نہ ہٹانے کی شکایات بھی رپورٹ میں شامل ہیں۔