Notice: Function _load_textdomain_just_in_time was called incorrectly. Translation loading for the eventin domain was triggered too early. This is usually an indicator for some code in the plugin or theme running too early. Translations should be loaded at the init action or later. Please see Debugging in WordPress for more information. (This message was added in version 6.7.0.) in /home/todaysne/domains/todaysnews.pk/public_html/wp-includes/functions.php on line 6114
Todays News

قومی پرچم اور سبزپاسپورٹ جلانے کے عوض بھاری رقوم کی آفر کی گئی ،فوج اور اداروں کیخلاف سکرپٹ لکھ کر دیئے گئے ، سنسنی خیز انکشافات


اٹلی/پیرس  بھارت کے تمام مہرے ایک ایک کر کے بے نقاب ہونے لگے ہیں مودی سرکار کی گلگت بلتستان میں شرانگیزیوں کے مزید شواہد سامنے آگئے۔ گلگت بلتستان کے نوجوان مہدی شاہ رضوی نے بھارت کی پراکسیز کیلئے استعمال ہونے کا اعتراف کرلیا۔سید حیدر شاہ رضوی (مرحوم) کے بیٹے مہدی شاہ رضوی نے اعتراف کیا ہے کہ مافیاز نے ان کے والد کو گمراہ کر کے پاکستان مخالف بیانیے پر مجبور کیا، پیسے کمائے اور پھر وہی کہانی اِن کے ساتھ بھی دہرائی گئی، سکاٹ لینڈ میں مقیم ڈاکٹر امجد ایوب مرزا، برطانیہ میں مقیم سجاد راجہ اور شوکت

کشمیری بھی گلگت بلتستان کے لوگوں کو پاکستان مخالف بیانیے کے لئے استعمال کر رہے تھے۔سید حیدر شاہ رضوی کی موت کو ایجنسیوں پر ڈال کر ان کے بیٹے مہدی شاہ کو ورغلایا گیا، پاکستان مخالف بیانیہ اپنا کر فرانس میں سیاسی پناہ کی درخواست دی۔ انہیں پاکستان، ریاست، فوج اور اداروں کے خلاف اکسایا گیا، اٹلی سے امجد مرزا نے رابطہ کر کے پاکستان مخالف مظاہروں کیلئے اکسایا جبکہ امجد ایوب مرزا نے پیسے دیئے اور انڈیا کے ساتھ کھڑے ہونے کا یقین دلایا، پاکستان کے خلاف اٹلی میں پاکستانی سفارتخانے کے باہر احتجاج کا لالچ دیا۔ اقوامِ متحدہ میں ہیومن رائٹس سیشن کے دوران پاک فوج کے خلاف بولنے کا سکرپٹ دیا گیا، فوج اور پاکستان مخالف مظاہروں کیلئے بھرپور مالی معاونت کا یقین دلایا گیا اور کہا گیا کہ فرانس میں کال دو اور پاکستانی سفارتخانے کے باہر پاکستان جھنڈا اور پاسپورٹ کو جلا دو۔ را کیلئے کام کرنے والے شوکت کشمیری، سنگِ سیرنگ حسن اور وجاہت حسن خان سے بھی رابطہ ہوا۔تفصیلات کے مطابق بھارت کی پاکستان میں عدم استحکام کی داستانیں منظر عام پر آنا شروع ہوگئی ہیں ،گلگت بلتستان سے تعلق رکھنے والے نوجوان مہدی شاہ رضوی نے پاکستان کے اندرونی اور عالمی سطح پر بھارتی سازشوں کے راز بے نقاب کر دیئے ہیں۔ای یو ڈس انفولیب کے مرکزی کردار ایک ایک کر کے منظر ِ عام پر آنا شروع ہو گئے ہیں۔ای یو ڈس انفولیب رپورٹ میں متذکرہ ساوتھ ایشن ڈیموکریٹک فورم کے تمام بورڈ ممبر کے استعفوں، آرنب گوسوامی سکینڈل کے بعد اب بھارت کی گلگت بلتستان میں شر انگیزیوں کے شواہد سامنے آگئے۔گلگت بلتستان سے تعلق رکھنے والے نوجوان مہدی شاہ رضوی جسے بھارت کی پراکسیز پاکستان مخالف بیانیے کیلئے استعمال کر رہی تھیں، اعتراف کرتے ہوئے انکشاف کیا کہ انٹرنیشنل فورمز اور مافیاز نے ان کے والد کو گمراہ کر کے پاکستان مخالف بیانیے پر مجبور کیااورکس طرح ڈی انفولیب کے سکاٹ لینڈ میں مقیم ایک اہم کردار ڈاکٹر امجد ایوب مرزا کو پاکستان مخالف بیانیے کے لئے استعمال کر رہے تھے۔ یوکے میں مقیم سجاد راجہ (سربراہ نیشنل ایوکلیٹی پارٹی)اورشوکت کشمیری (سربراہ یونائیٹڈ کشمیر پیپلز نیشنل پارٹی) گلگت بلتستان کے لوگوں کو بھی پاکستان مخالف بیانیے کے لئے استعمال کر رہے تھے۔مہدی شاہ رضوی نے گلگت بلتستان میں ایڈووکیٹ محبوب آفاق بلاور، شبیر معیار، غیاص الدین، نجف علی، آصف ناجی، قمر نجمی اور یورپ میں امجدایوب،شوکت کشمیری، سجاد راجہ، مشتاق کامریڈ، علی شان اور حبیب اللہ جیسے کرداروں کی پاکستان مخالف ایجنڈے کو فروغ دینے میں معاونت کا انکشاف کیا ہے۔ مہدی شاہ نے ان کرداروں کے اکسانے پر پاکستان مخالف بیانیہ اپنا اور فرانس میں سیاسی پناہ کی درخواست دی۔ بلتستان سٹوڈنٹس فیڈریشن اور بالاورستان نیشنل فرنٹ سے منسلک ہونے کے دوران ہمیں پاکستان، ریاست، فوج اور اداروں کے خلاف نہ صرف گمراہ کیا بلکہ اُکسایا گیا، مہدی شاہ نے بتایا کہ اٹلی میں امجد مرزا نے رابطہ کیا اور گلگت بلتستان کوانڈیا کا حصہ قرار دیتے ہوئے مجھے اشتعال دلایا کہ میں پاکستان کے خلاف مظاہرے کروں،امجد ایوب مرزا نے نہ صرف مجھے پیسے دئیے بلکہ یہ بھی یقین دلایا کہ بھارت ہمارے ساتھ کھڑا ہے،لالچ دے کر مجبور کیا گیا کہ پاکستان کے خلاف یورپ (اٹلی)میں پاکستانی سفارتخانے کے باہر احتجاج کروں۔مہدی شاہ نے کہا کہ میری اٹلی سے جاری شدہ ویڈیوز میں فوج اور اداروں کے خلاف تمام سکرپٹ لکھ کر دیا گیا اور پھر اسے سوشل میڈیا پر وائرل کیا گیا،مجھے اقوامِ متحدہ میں نمائندگی کا لالچ دیا گیا اور کہا گیا کہ میری بھارت میں مودی سے ملاقات بھی کروائی جائے گی۔مجھے پاکستان کے خلاف آن لائن کانفرنسیں بھی اٹینڈکرائی گئیں۔ مہدی شاہ نے کہا کہ گلگت بلتستان میں فوج اور پاکستان مخالف مظاہروں کیلئے مجھے سجاد راجہ سے بھرپور مالی معاونت کا یقین دلایا۔22اکتوبر 2020ء کوشگر، کھر منگ، خپلو اور سکردو سے بسوں میں لوگوں کو لانے کا کہا گیا تھا۔ مگر گلگت بلتستان میں حکومت نے احتجاج کی درخواست کو مسترد کر دیا اور غیاث الدین وغیرہ کو نظر بند کیا گیا۔ مجھے کہا گیا کہ لوگوں کے ریلیز کے لئے فرانس میں کال دو اور پاکستانی سفارتخانے کے باہر پاکستان جھنڈ ا اور پاسپورٹ کو جلا دو۔مہدی شاہ نے کہا کہ شوکت کشمیری، سنگِ سیرنگ حسن اور وجاہت حسن خان جو’’راء )کیلئے کام کرتے ہیں اُن سے رابطہ کرایا گیا۔ امجد ایوب مرزا، سجاد راجہ، شوکت کشمیری بھی ’’را‘‘کے ایجنٹ ہیں اور آن کے پیرول پر گلگت بلتستان اور کشمیری قوم کو گمراہ کر کے پاکستان کے خلاف ورغلاتے ہیں۔ مہدی شاہ نے کہا کہ گلگت بلتستان اور کشمیر کا پاکستان سے رشتہ ہے اور ہماری منزل پاکستان کا ساتھ ہے سٹوڈنٹ تنظیم بلتستان سٹوڈنٹس فیڈریشن(BSF) میں پاکستان اداروں اورFWOکے خلاف سٹوڈنٹس کی ذہن سازی کی جاتی ہے اور یہ کسی اور کے اشارے پر ریاست کے خلاف باقاعدہ مہم چلاتے ہیں۔ اس مہم میں آصف ناجی اور قمر نجمی شامل ہیں۔ گلگت بلتستان اور کشمیر کے تمام نامِ نہاد قوم پرست اصل میں مفاد پرست ہیں اور کسی کو لوگوں کا درد نہیں ہے۔یہ تمام ایجنٹس ہیں اور پیسوں کے لیے کام کرتے ہیں۔ میں نیشنل ایکولٹی پارٹی سے لا تعلقی کا اعلان کرتا ہوں۔یہ سب ’’را ‘‘سے فنڈنگ لیتے ہیں اور نوجوانوں کو گمراہ کر تے ہیں۔

Exit mobile version