Notice: Function _load_textdomain_just_in_time was called incorrectly. Translation loading for the eventin domain was triggered too early. This is usually an indicator for some code in the plugin or theme running too early. Translations should be loaded at the init action or later. Please see Debugging in WordPress for more information. (This message was added in version 6.7.0.) in /home/todaysne/domains/todaysnews.pk/public_html/wp-includes/functions.php on line 6114 شوکت ترین نے آئی ایم ایف سے مذاکرات معطل ہونے کی خبروں کو مسترد کردیا
اسلام آباد : وزیر خزانہ شوکت ترین نے پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان 6 بلین ڈالر کے قرض پروگرام کے ساتویں جائزے کے لیے مذاکرات معطل ہونے کی خبروں کو مسترد کردیا اور مذاکرات مکمل ہوگئے ،کل تک جواب آنا ہے۔
تفصیلات کے مطابق وزیر خزانہ شوکت ترین کی صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کی ، جس میں صحافی نے شوکت ترین سے سوال کیا آئی ایم ایف نے مذاکرات معطل کر دیئے ہیں، جس پر انھوں نے مذاکرات معطی کی خبر کو مسترد کرتے ہوئے کہا ڈرائنگ رومزمیں بیٹھ کر افواہیں پھیلائی جاتی ہیں۔
وزیرخزانہ کا کہنا تھا کہ 2008 سے 2018 تک معیشت مضبوط بنانے پر کام ہی نہیں کیا گیا ، معیشت کی بہتری کےاقدامات سےآئی ایم ایف کوآگاہ کردیا، مذاکرات مکمل ہوگئے، جمعے تک آئی ایم ایف کاجواب آئے گا۔
اس سے قبل پاکستان پیٹروکیمیکل سمپوزیم سے خطاب میں شوکت ترین نے کہا پاکستان کو مستحکم معاشی ترقی کی ضرورت ہے، حکومت غریب طبقےکوبراہِ راست فنڈزدے رہی ہے، زراعت کی ترقی کےبغیرمعشیت ترقی نہیں کرسکتی۔
شوکت ترین کا کہنا تھا کہ معیشت کئی چیلنجز کا سامنا کرتے ہوئے آگے بڑھ رہی ہے ، 60کی دہائی میں ایشیا کی معیشت چوتھےنمبرپرتھی، افغان جنگ نے معیشت کو شدید مسائل سے دوچار کیا، پاکستانی معیشت نےمسلسل چیلنجزکےباعث نقصانات اٹھائے۔
انھوں نے مزید بتایا کہ جی ڈی پی کےمقابلےمیں ٹیکسز کی شرح بہت کم تھی، برآمدات اور درآمدات میں وسیع عدم توازن تھا، معیشت کی شرح نمو بھی متزلزل رہی ، جاری اخراجات، اور وسائل سمیت آمدن میں توازن نہیں تھا۔
وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی آتےہی20 ارب ڈالرکےخسارےسامناکرناپڑا، دوست ممالک سے مدد تو ملی لیکن وہ ناکافی تھی تاہم حکومت نےاقدامات کرکے ان پر قابو پانے کی کوشش کی۔
شوکت ترین نے کہا کہ حکومت نے موثر حکمت عملی سے معیشت بہتر بنائی، چیلنجز سے نمٹنے کیلئے ہمیں آئی ایم ایف کے پاس جانا پڑا اور اپنے پاؤں پر کھڑے ہونے کیلئے سخت اقدامات کئے گئے۔