سعودی عرب : حکومت سے تعاون نہ کرنے والوں کو کیا سزا دی جائے گی؟

0


سعودی محکمہ شماریات نے کہا ہے کہ ڈیوٹی پر مامور اہلکاروں نے مردم شماری2022 سے متعلق ڈیٹا جمع کرنے کا کام مکمل کرلیا۔ جامع ابتدائی گوشواروں تک رسائی کے لیے ڈیٹا کے تجزیے کا مرحلہ شروع کردیا گیا ہے۔

سعودی ذرائع ابلاغ کے مطابق محکمہ شماریات نے ایک بیان میں کہا ہے کہ ڈیٹا کا تجزیہ مختلف مراحل میں ہوگا۔ حاصل شدہ معلومات کے درست ہونے کا پتہ لگایا جائے گا اوراس بات کا یقین بھی حاصل کیا جائے گا کہ معلومات معیاری انداز سے لی گئی ہیں۔

محکمہ شماریات نے نے کہا کہ جن لوگوں کے حوالے یہ بات ثابت ہوجائے گی کہ انہوں نے مردم شماری مہم سے تعاون نہیں کیا اور جان بوجھ کر معلومات دینے سے گریز کیا یا مردم و مکان شماری کے عمل میں دانستہ رکاوٹ ڈالی ان کے خلاف باقاعدہ کارروائی ہوگی اور جرمانے ہوں گے۔

یاد رہے کہ سعودی عرب میں مردم شماری کے دوسرے مرحلے کا آغاز منگل 10مئی 2022 سے کیا گیا تطاجو 15جون تک جاری رہا۔

محکمہ شماریات کے مطابق مردم شماری مہم کے تحت شہریوں اور مقیم غیر ملکیوں سے رہائش کی نوعیت، ملکیت یا کرایے، کمروں کی تعداد، صحت، تعلیمی معیار، کتنی اور کونسی زبانیں جانتے ہیں۔ آمدنی اور مکان میں رہنے والے افراد کی تعداد کے حوالے سے دریافت کیا گیا۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here