کراچی : سندھ کابینہ نے پنشن اصلاحات کی اصولی منظوری دے دی ، بریفنگ میں بتایا گیا کہ جلد ریٹائرمنٹ پر پابندی ہوگی، ریٹائرمنٹ کیلئے کم سے کم 25سال سروس اور 55 سال عمرلازمی ہوگی۔
تفصیلات کے مطابق سندھ کابینہ نے پنشن اصلاحات کی اصولی منظوری دےدی ، سندھ کابینہ میں پنشن بل کنٹرول کرنے کیلئے اصلاح پر غورکیاگیا، بریفنگ میں بتایا گیا کہ سندھ حکومت کے ملازمین کی تعداد 493182 ہے، ملازمین 23.9 بلین روپے ماہوار تنخواہ لیتے ہیں۔
وزیراعلیٰ سندھ کا کہنا تھا کہ سندھ حکومت کا ماہوار پنشن بل 13.3 بلین روپے ہے، ہمیں اسکی اصلاحات کرنی ہیں تاکہ پنشن بل کم ہو، موجودہ طریقہ چلتا رہا تو 10 سال بعد پنشن بل سیلری بل سےبڑھ جائے گا۔
اجلاس میں بریفنگ میں بتایا گیا کہ کابینہ میں مختلف تجاویز پر غور،جلدریٹائرمنٹ پرپابندی ہوگی، ریٹائرمنٹ کیلئے کم سے کم 25سال سروس اور 55 سال عمر لازمی ہوگی، اس سے حکومت پر 433.3 بلین روپے بوجھ کم ہوجائے گا۔
بریفنگ میں کہا گیا پنشن آخری تنخواہ کےبجائے3سال کی اوسطً تنخواہ کےحساب سےلگائی جائے گی ، اس سے حکومت پر 348.8 بلین روپے کا بوجھ کم ہو جائے گا، فیملی پنشن فوری طور پر فیملی ممبران پر محدود ہوجائے گی، فیملی پنشن بیوی، شوہر اور بیٹے جو 21 سال سے کم عمر ہو تک محدود ہوگی، اس اصلاحات سے 112.179 بلین روپے کا بوجھ کم ہوجائے گا۔
سندھ حکومت پنشن فنڈ میں شراکت 0.5 فیصد22-2021 میں کرے گی، اصلاح شدہ پنشن اسکیم کا اطلاق اب سے نئی بھرتی کئےجانیوالےملازمین پر ہوگا۔