Notice: Function _load_textdomain_just_in_time was called incorrectly. Translation loading for the eventin domain was triggered too early. This is usually an indicator for some code in the plugin or theme running too early. Translations should be loaded at the init action or later. Please see Debugging in WordPress for more information. (This message was added in version 6.7.0.) in /home/todaysne/domains/todaysnews.pk/public_html/wp-includes/functions.php on line 6114 دنیا کی سب سے مضبوط کرنسی کویتی دینار، مگر کیسے ؟
کویت : پاکستان کی کرنسی کے مطابق ایک ڈالر کی قیمت تقریباً 174روپے تک یا اس سے کچھ زائد ہے جبکہ کویت کے ایک دینار کی قیمت 579.67 روپے ہے۔
کویتی ذرائع ابلاغ کی رپورٹ کے مطابق سونے، ڈالر اور اثاثوں کے مضبوط ذخائر کے باعث “کویتی دینار” دنیا کی مضبوط ترین کرنسی کی فہرست میں اس بار بھی پہلے نمبر پر ہی رہے گا۔
روزنامہ النہر نے باخبر ذرائع کے حوالے سے بتایا ہے کہ کویتی دینار مستقبل کی نسل کے فنڈز اور عمومی ذخائر کی طرف سے پیش کردہ مضبوط حمایت کی وجہ سے درجہ بندی یا افراط زر سے متاثر نہیں ہوں گے۔
انہوں نے واضح کیا کہ تقریباً ایک ٹریلین ڈالر کے ذخائر، اثاثے اور سونے کے ذخائر کے ساتھ کویتی دینار دنیا کی مضبوط ترین کرنسی کے طور پر جاری ہے۔
دیگر کرنسیوں کے مقابلے کویتی دینار کا استحکام اور مضبوطی مرکزی بینک کی جانب سے پیروی کی گئی مربوط احتیاطی پالیسیوں کی وجہ سے ہے جو کہ ریٹنگ میں کمی یا اس طرح کے عارضی عوامل پر اثر انداز ہونے کی اجازت نہیں دیتی۔
ذرائع نے اشارہ کیا کہ ایسے عوامل کی ایک بڑی تعداد موجود ہے جو دینار کو معمول کے معاشی واقعات اور اثرات سے دور ہونے کی حمایت کرتے ہیں۔ انہوں نے کویتی بینکنگ سیکٹر کو خلیجی خطہ اور مشرق وسطیٰ میں سب سے زیادہ مضبوط مالیاتی مختص اور محتاط رہنے کی وجہ سے بھی بتایا۔
انہوں نے مزید کہا کہ مانیٹری پالیسی جو کہ مقامی کرنسی کے استحکام اور مضبوطی پر توجہ مرکوز کرتی ہے لہٰذا کریڈٹ ریٹنگ میں کمی کا کوئی اثر نہیں پڑے گا۔
یاد رہے کہ 2021 تک کویتی دینار دنیا کی سب سے مضبوط گردش کرنے والی کرنسی رہی ہے جس میں ایک کویتی دینار 3.32 امریکی ڈالر کے برابر ہے جبکہ اس کے بعد بحرینی دینار 2.65 امریکی ڈالر کے برابر ہے۔
کویتی دینار کو 1960 میں ہندوستانی روپے کے برابر خلیجی روپے کی جگہ لینے کے لیے متعارف کرایا گیا تھا۔ یہ ابتدائی طور پر ایک پاؤنڈ سٹرلنگ کے برابر تھا۔ جیسا کہ روپیہ 1 شلنگ 6 پینس پر طے کیا گیا تھا جس کے نتیجے میں دینار میں 13+1⁄3 روپے کی تبدیلی کی شرح ہوئی۔
جب عراق نے 1990 میں کویت پر حملہ کیا تو عراقی دینار نے کویتی دینار کی جگہ لے لی کیونکہ کرنسی اور بڑی مقدار میں بینک نوٹ چرا لیے گئے۔ آزادی کے بعد کویتی دینار کو ملک کی کرنسی کے طور پر بحال کردیا گیا تھا اور بینک نوٹوں کی ایک نئی سیریز متعارف کرائی گئی تھی جس سے پچھلے نوٹ بشمول چوری کیے گئے نوٹوں کا خاتمہ کرنے کی اجازت دی گئی۔