خوش ذائقہ اور رسیلا لیموں صحّت کے لیے کتنا مفید ہے؟

0


خوش ذائقہ اور رسیلے لیموں کے بے شمار فوائد ہیں۔ اسے ہمارے یہاں پکوان اور صحّت و تن درستی کے لیے ہی نہیں ظاہری خوب صورتی اور دل کشی بڑھانے کے لیے بھی مخصوص طریقے سے استعمال کیا جاتا ہے جب کہ یہ کپڑے اور دیگر اشیا سے داغ دھبّوں کو ہٹانے اور انھیں‌ چمکانے میں‌ بھی مدد دیتا ہے۔ اگر لیموں‌ کے رَس کی بات کریں‌ تو یہ وٹامن سی، کیلشیم، پوٹاشیم اور آئرن سے بھرپور ہوتا ہے اور ہماری صحّت کے لیے انتہائی مفید ہے۔

ماہرینِ غذائیات کے مطابق لیموں کا رَس دنیا کے مختلف حصّوں میں لوگ جسمانی صحّت اور تن درستی برقرار رکھنے اور مختلف امراض یا عام طبّی شکایات کی صورت میں ان سے نجات پانے کے لیے بھی استعمال کرتے ہیں۔

ماہرین کے مطابق باقاعدگی سے مخصوص‌ مقدار میں‌ لیموں کا رس استعمال کرنے والے متعدد فوائد حاصل کرتے ہیں جن میں‌ چند ہم یہاں نقل کررہے ہیں۔

یہ ہاضمے کے لیے مفید ہے۔ کھانے پینے میں‌ بے اعتدالی یا غیر صحّت مند غذاؤں کی وجہ سے اکثر ہمیں معدے کی جلن، تیزابیت، گیس اور بدہضمی کی شکایت ہوجاتی ہے۔ لیموں کا رس ہمارے ہاضمے کےعمل کو بہتر بناتا ہے، اس میں موجود ریشہ بدہضمی، اسہال اور قبض کا بھی توڑ کرتا ہے اور یہ آنتوں کے لیے مفید ثابت ہوتا ہے جس کا ہاضمے پر اچھا اثر پڑتا ہے۔

طبیب تجویز کرتے ہیں‌ کہ پیٹ کی خرابی دور کرنے اور ہاضمے کو بہتر بنانے کے لیے روزانہ صبح ایک کپ لیموں کا شربت پییں۔ اس میں ایک چمچ شہد شامل کر لیا جائے تو یہ جسم میں موجود زہریلے مادّوں کو ختم کرتا ہے۔

لیموں کا رَس ان لوگوں‌ کا بھی مددگار ہے جو جسمانی وزن میں کمی چاہتے ہیں۔ اس میں بہت کم مقدار میں کیلوریز ہوتی ہیں اور یہ نقصان دہ چربی کو کم کرتا ہے۔ اس کے علاوہ میٹابولزم کو بڑھاتا ہے۔ یہ رَس وزن گھٹانے میں اس طرح‌ معاون ہے کہ اس میں‌ موجود ایک عنصر جسم میں بھوک کی خواہش کو کم کرتا ہے۔

انفیکشن کے خلاف بھی لیموں کا رس ہماری خوب مدد کرتا ہے۔ طبی ماہرین کے مطابق یہ جسم میں جراثیم سے لڑتا ہے، نظامِ تنفس کو بہتر بناتا ہے اور سانس کی تکالیف کے علاوہ مثانے اور پیشاب سے متعلق شکایات رفع کرنے میں بھی مدد دیتا ہے۔

اگر آپ کو اپنے جسم کے اہم ترین عضو یعنی دل کی صحّت اور اس کے افعال کی فکر ہے تو ماہرین کہتے ہیں‌ کہ آپ کو باقاعدگی سے لیموں کا رَس پینا چاہیے جس میں موجود وٹامن سی کی وجہ سے خون میں کولیسٹرول اور چربی کی سطح کم ہوتی ہے اور یہ خون کو جمنے سے روکتا ہے۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here