خطرے کی علامت، وہ جان لیوا امراض جن کی شرح نوجوانوں میں بڑھ گئی
Abdul Rehman
یورپی ملک سوئیڈن میں ہونے والی طبی تحقیق میں انکشاف کیا گیا ہے کہ ہارٹ فیلیئر اور فالج جیسے جان لیوا امراض کی شرح نوجوانوں میں بڑھ گئی ہے۔
یہ وہ بیماریاں ہیں جو ماضی میں نوجوان طبقے میں نہ ہونے کے برابر تھیں لیکن موجودہ عہد میں 40 سال سے کم عمر مردوں میں اس کی شرح میں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے، موٹاپا اور جسمانی فٹنس میں کمی جوان افراد میں ان جان لیوا بیماریوں کا باعث بن رہی ہے جو ایک خطرناک صورت حال ہے۔
سوئیڈن کی گوتھن برگ یونیورسٹی کی اس تحقیق کے مطابق زیادہ وقت بیٹھ کر گزارنا فالج اور ہارٹ فیلیئر کا خطرہ بڑھانے کا باعث بنتا ہے، جس کے لیے جسمانی ورزش بہت ضروری ہے۔
اس ریسرچ کے نتائج طبی جریدے جرنل آف انٹرنل میڈیسین میں شایع ہوئے۔
تحقیق کے دوران 12 لاکھ 58 ہزار سے زیادہ مردوں کے ڈیٹا کی جانچ پڑتال کی گئی جن کی اوسط عمر 18.3 سال تھی اور پھر مذکورہ نوجوانوں کے ڈیٹا پر مزید 20 سال تک تجربہ کیا گیا جس سے مذکورہ بالا نتائج سامنے آئے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ جسمانی وزن، موٹاپا اور فٹنس کی کمی سے سنگین بیماریاں پیدا ہوتی ہیں۔
محققین نے بتایا کہ 40 سال کے کم عمر لوگوں میں پہلے ہارٹ فیلیئر اور پھر فالج کی بیماری پیدا ہونے کے امکانات ہیں۔ انہوں نے مشورہ دیا کہ لوگوں کو ورزش اور دیگر سرگرمیوں میں مصروف رہنا چاہیے۔