Notice: Function _load_textdomain_just_in_time was called incorrectly. Translation loading for the eventin domain was triggered too early. This is usually an indicator for some code in the plugin or theme running too early. Translations should be loaded at the init action or later. Please see Debugging in WordPress for more information. (This message was added in version 6.7.0.) in /home/todaysne/domains/todaysnews.pk/public_html/wp-includes/functions.php on line 6114
Todays News

حامیزہ مختار کے الزامات! بابر اعظم نئی مصیبت میں پھنس گئے، قومی کرکٹر کا جان چھڑانا مشکل ہوگیا


لاہور (نیوز ڈیسک ) عدالت نے ہراسانی وبلیک میلنگ کیس میں ایف آئی اے کو قومی ٹیم کے کپتان بابراعظم کے خلاف مقدمہ درج کرنے کا حکم دے دیا ہے۔ لاہور کی ایڈیشنل سیشن عدالت کے جج حامد حسین نے قومی ٹیم کے کپتان بابراعظم کے خلاف بلیک میلنگ اور ہراساں کرنے پر ایف آئی اے میں مقدمے کے اندراج کیلئے درخواست پر سماعت کی۔

عدالت نے فریقین کا موقف سننے کے بعد فیڈرل انویسٹی گیشن ایجنسی (ایف آئی اے) کو قومی ٹیم کے کپتان بابراعظم کے خلاف مقدمہ درج کرنے کا حکم دے دیا ہے۔ عدالت نے اپنے فیصلے میں قرار دیا کہ مدعیہ حامیزہ مختار نے موبائل فون سے انہیں دھمکائے جانے، بلیک میل کرنے اور نازیبا میسجز بھیجنے والوں کیخلاف کارروائی کی درخواست دی ۔ سماعت کے دوران ایف آئی اے سائبرکرائم نے اپنی رپورٹ ایڈیشنل سیشن عدالت میں جمع کرادی۔اس رپورٹ کے مطابق بابراعظم اس معاملے میں قصور وار پائے گئے ہیں۔ فیصلے میں مزید کہا گیا کہ فراہم کئے گئے نمبرز مریم احمد، محمد بابر اور سلیمی بی بی کے نام رجسٹرڈ تھے، سلیمی بی بی نے تین نوٹسز وصول کرنے کے باوجود اپنا بیان ریکارڈ نہ کروایا، مریم احمد انکوائری میں شامل ہیں لیکن مدعیہ کو پہچاننے یا اسے کسی بھی قسم کے میسیجز بھیجنے سے انکار کیا، مریم احمد کوکہا گیا کہ وہ موبائل فرانزک کیلئے جمع کروائیں جو اس نے نہیں دیا۔بابراعظم بھی انکوائری میں شامل نہیں ہوئے، قومی ٹیم کے کپتان کی جگہ ان کے بھائی فیصل اعظم نے پیش ہوکربابر کے پیش ہونے کی مہلت طلب کی، بابراعظم اب تک انکوائری میں شامل نہیں ہوئے اور پولیس کو بیان بھی ریکارڈ نہیں کروایا ہے۔ واضح رہے کہ حامیزہ مختارنامی لڑکی نے قومی ٹیم کے کپتان بابراعظم پرجنسی زیادتی، تشدد اورمال بٹورنے کے سنگین الزامات لگائے تھے۔

Exit mobile version