اسلام آباد : وفاقی دارالحکومت میں مثبت کرونا کیسز کی شرح 6 فیصد سے تجاوز کرگئی، ڈسٹرکٹ ہیلتھ افسر نے کہا ہے کہ اسلام آباد میں بیشتر کرونا کیسز تعلیمی اداروں اور دفاتر میں رپورٹ ہوئے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق فروری میں تعلیمی اداروں میں تدریسی عمل بحال ہوتے ہیں وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں کرونا وائرس کے کیسز میں اضافہ ہونے لگا، کرونا مریضوں کی تعداد میں اضافے سے متعلق ڈسٹرکٹ ہیلتھ افسر اسلام آباد نے ڈپٹی کمشنر کو مراسلہ لکھ دیا۔
ڈسٹرکٹر ہیلتھ افسر نے مراسلے میں بتایا کہ اسلام آباد میں کورونا کیسز میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے، مثبت کیسز کی شرح 6 فیصد سے تجاوز کرچکی ہے اور بیشتر کرونا کیسز تعلیمی اداروں اور دفاتر سے رپورٹ ہوئے ہیں۔
ڈی ایچ او اسلام آباد نے خط میں کہا کہ فروری میں تعلیمی ادارے کھلنے کے بعد کرونا کیسز میں اضافہ ہورہا ہے کیونکہ اسکولوں میں مکمل حاضری کے ساتھ ایس او پیز پر عمل درآمد ممکن نہیں، چھوٹے بچوں کے اسکولوں میں ایس او پیز پر عمل درآمد سنگین مسئلہ ہے۔
ڈی ایچ او ڈاکٹر زعیم ضیا کا کہنا تھا کہ کرونا وائرس کا پھیلاوٗ روکنے کےلیے ہنگامی اقدامات ناگزیر ہوچکے ہیں۔
وزارت صحتت کی جانب سے وفاقی اسکولوں میں نصف طلبا بلانے کی تجویز پیش کی گئی ہے، اور موجودہ حالات میں اسکولوں میں طلبا کی نصف تعداد کو بلاکر سماجی فاصلے پر عملدرآمد کو یقینی بنانا ہوگا۔
مراسلے میں کہا گیا ہے کہ وزارت صحت نے اسکولوں میں دو شفٹوں میں پڑھائی کی تجویز دی ہے، وفاقی اسکولوں میں 4،4 گھنٹے کی دو شفٹ بلائی جائیں گی۔
ڈاکٹر زعیم ضیا کا مزید کہنا تھا کہ وفاقی اسکولوں میں ہفتہ وار تعطیل کے روز کلاسز لی جائیں اور طلبا کو مختلف دنوں میں کلاسز کےلیے بلایا جائے۔