Notice: Function _load_textdomain_just_in_time was called incorrectly. Translation loading for the eventin domain was triggered too early. This is usually an indicator for some code in the plugin or theme running too early. Translations should be loaded at the init action or later. Please see Debugging in WordPress for more information. (This message was added in version 6.7.0.) in /home/todaysne/domains/todaysnews.pk/public_html/wp-includes/functions.php on line 6114
تاریخ رقم: وزیراعظم عمران خان قومی اسمبلی سے اعتماد کا ووٹ حاصل کرنے میں کامیاب
Abdul Rehman
اسلام آباد : وزیراعظم عمران خان نے قومی اسمبلی سے اعتماد کا ووٹ حاصل کرنے میں کامیاب ہوگئے ، عمران خان کو 178 ووٹ ملے، 2018میں عمران خان کو 176ووٹ ملے تھے۔
تفصیلات کے مطابق اسپیکر اسدقیصر کی زیرصدارت قومی اسمبلی کے اہم اجلاس کا آغاز تلاوت کلام پاک سے کیا گیا، جس کے بعد قومی ترانہ بجایا گیا۔
وزیراعظم ایوان میں موجود ہے، جبکہ تحریک انصاف اور اتحادی جماعتوں کےایک سوپچھتر سے زائد ارکان بھی اپنی نشستوں پر براجمان ہیں تاہم اپوزیشن نے قومی اسمبلی کےاہم اجلاس کابائیکاٹ کررکھا ہے۔
شاہ محمود قریشی نے وزیراعظم کو اعتماد کے ووٹ کی قرارداد پیش کی ، جس کے بعد ایوان میں 5منٹ گھنٹیاں بجائیں گئیں ، بعد ازاں تمام دروازے بند کر دیئے گئے تاکہ کوئی رکن باہر جا سکے نہ آسکے۔
جس کے بعد اسپیکر ارکان سے ووٹ درج کرانے کا کہا اور وزیراعظم کےحق میں ووٹ دینے والے ارکان کو دائیں جانب لابی میں جانےکی ہدایت کی۔
قومی اسمبلی میں وزیراعظم پر اعتماد کیلئے ووٹنگ کا عمل مکمل کرلیا گیا ، جس کے بعد اسپیکر قومی اسمبلی اسدقیصر نے گنتی کی ہدایت کردی۔
ووٹنگ کے عمل کے بعد دوبارہ گھنٹیاں بجائیں گئیں ، جس کے بعد لابیز میں موجود ارکان ہال میں واپس آئے ، اسپیکر قومی اسمبلی نے نتائج کا اعلان کرتے ہوئے کہا وزیراعظم عمران خان اعتماد کا ووٹ لینے میں کامیاب ہوگئے ، عمران خان کو 178 ووٹ ملے، اس سے قبل 2018میں عمران خان کو 176ووٹ ملے تھے۔
قرارداد منظور ہونے پر وزیراعظم نے حکومتی،اتحادی ارکان کی نشست پر جاکرشکریہ اداکیا، اعتماد کا ووٹ لینے کے بعد وزیراعظم عمران خان قومی اسمبلی سے خطاب کریں گے۔
خیال رہے عمران خان پاکستان کی تاریخ کے دوسرے وزیر اعظم ہیں، جنہوں نے قومی اسمبلی سے اعتماد کا ووٹ حاصل کیا، اس سے قبل نواز شریف نے 1993 میں سپریم کورٹ کے ذریعہ ان کی بحالی کی منظوری کے بعد پارلیمنٹ سے رضاکارانہ طور پر اعتماد کا ووٹ مانگا تھا۔