اسلام آباد، بیجنگ بھارت کی جانب سے کورونا وائرس کو شکست دینے کے لئے پڑوسی ممالک کی مسلسل مدد کی جارہی ہے۔ بھارت اب تک بنگلہ دیش ، نیپال ، بھوٹان اور مالدیپ کو کورونا ویکسین کی لاکھوں خوراکیں بھیج چکا ہے۔ بھارتی ویکسین کی دنیابھر میں بہت زیادہ طلب ہے۔ اب تک تقریباً 92 ممالک بھارتی حکومت سے ویکسین خریدنے پر خواہش ظاہر کر چکے ہیں۔ ایسی صورتحال میں سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ کیا پڑوسی ملک پاکستان بھی بھارت سے ویکسین کی خوراک لے سکتا ہے؟روزنامہ جنگ کی رپورٹ کے
مطابق ہمسائے فرسٹ پالیسی کے تحت بھارت اپنے پڑوسی اور قریبی ممالک کو کورونا ویکسین بھیج رہا ہے۔ بھارتی اخبار دینک بھاسکر نے سرکاری ذرائع کے حوالے سے دعویٰ کیا ہے کہ پی ایم مودی انسانیت کے نام پر پڑوسی ممالک کو کورونا ویکسین دے رہے ہیں۔ ایسے میں اگر پاکستان بھی ویکسین مانگتا ہے تو اسے بھارت کو دینے میں کوئی حرج نہیں ہوگا۔دوسری جانب چینی وزارت خارجہ کی ترجمان ہوا چونینگ نے کہاہے کہ چینی حکومت کووڈ19 ویکسین کی ایک کھیپ پاکستان کو بطور امدادفراہم کرے گی اور پاکستان کو ویکسینوں کی برآمدات میں تیزی لانے کے لیے متعلقہ چینی انٹرپرائز سے فعال طور پر رابطہ رکھے گی۔میڈیارپورٹس کے مطابق انہوںنے کہا کہ کووڈ۔19 کی وبا کے بعد سے چین اور پاکستان مشکلات پر قابو پانے کے لیے مل کر کام کر رہے ہیں۔چینی قونصلر وینگ یی نے چینی حکومت کے اس فیصلے سے گزشتہ روز وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کو فون پر آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں اپنے بھائیوں اور بہنوں کوسپورٹ کرنے کے لیے چینی حکومت نے بطور امداد ویکسین فراہم کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور پاکستان کو ویکسین کی برآمدات میں تیزی لانے کے لیے متعلقہ چینی انٹرپرائز کے ساتھ فعال طور پر ہم آہنگی پیدا کرے گی۔تاہم انہوں نے اس بات کی نشاندہی نہیں کی کہ چین کتنی مقدار میںویکسین فراہم کرے گا اور نہ ہی متعلقہ چینی کاروباری ادارے کا نام بتایا۔یہ تصدیق ایک ایسے موقع پر کی گئی ہے جب ایک دن قبل ہی شاہ محمود قریشی بتایا تھا کہ چین نے پاکستان کو 31 جنوری تک ایک کورونا ویکسین کی 5لاکھ خوراکیں فراہم کرنے کا وعدہ کیا ہے،وزیر خارجہ نےکہا کہ انہوں نے چینی وزیر خارجہ کے ساتھ تفصیلی گفتگو کی جس میں انہوں نے پاکستان کی ضروریات پر تبادلہ خیال کیا جہاں اس سے قبل وزیر اعظم عمران خان نے صورتحال کی حساسیت کو دیکھتے ہوئے چین کے ساتھ بات چیت آگے بڑھانے کی ہدایت کی تھی۔