ایران غیر اعلانیہ ایٹمی ہتھیاروں پر کام کر رہا ہے: وال سٹریٹ جرنل
Abdul Rehman
اقوام متحدہ کے معائنہ کاروں نے نئے شواہد فراہم کیے ہیں جن کے مطابق ایران غیر اعلانیہ طور پر ایٹمی ہتھیاروں کی تیاری پر کام کر رہا ہے۔
عرب نیوز نے امریکی جریدے وال سٹریٹ جرنل کی سنیچر کو شائع ہونے والی رپورٹ کا حوالہ دیتے ہوئے لکھا ہے کہ ’اقوام متحدہ کے ادارے انٹرنیشنل اٹامک انرجی ایجنسی (آئی اے ای اے) نے خزاں میں معائنے کے دوران دو نیوکلیئر سائٹس سے سیمپل حاصل کیے جن سے ریڈیو ایکٹو مواد کے ٹریسز ملے۔‘
ماہرین نے کہا ہے کہ انہیں معلوم نہیں کہ جو کچھ ملا ہے اس کی نوعیت کیا ہے جس کے بعد ایران ایٹمی پلان کے حوالے سے نئے سوالات نے جنم لیا ہے۔
ایران کئی مرتبہ کہہ چکا ہے کہ اس کا ایٹمی پروگرام پرامن مقاصد جیسے انرجی حاصل کرنے کے لیے ہے اس نے آئی اے ای اے کے معائنہ کاروں کو مشتبہ سائٹس کا دورہ کرنے سے روکا ہے۔
ایران نے سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی طرف سے 2015 میں کیے گئے نیوکلیئر معاہدے سے دستبرداری کے بعد ایٹمی سرگرمیوں میں اضافہ کیا ہے۔
اسرائیل سمیت ایران کے عرب ہمسایوں نے اس کی ایٹمی امنگوں کی مخالفت کی ہے۔ اس پر الزام ہے کہ وہ یمن میں حوثی باغیوں، لبنان میں حزب اللہ اور عراق اور فلسطین میں دیگر شدت پسند گروہوں کی حمایت کر رہا ہے۔