استعفی دینگے یا احتجاج ہوگا؟ پی ڈی ایم آج فیصلہ کریگی

0


حکومت مخالف اتحاد پاکستان ڈیموکریٹک موؤمنٹ ( پی ڈی ایم) کا اہم اجلاس آج بروز جمعرات 4 فروری کو اسلام آباد میں ہو رہا ہے۔

اسلام آباد میں مولانا فضل الرحمان کی رہائش گاہ پر پی ڈی ایم قیادت آئندہ کے لائحہ عمل سے متعلق مشاورت اور فیصلہ کرے گی۔ اجلاس میں حکومت ختم کرنے، تحريک عدم اعتماد لانے، جب کہ استعفے يا احتجاج کے آپشنز پر بھی غور ہوگا۔

اپوزيشن اتحاد چيئرمين پيپلزپارٹی بلاول بھٹو کے پلان پر بھی غور کرے گی۔ سربراہی اجلاس ميں لانگ مارچ کی تاريخ کا اعلان بھی متوقع ہے، جب کہ تحريک عدم اعتماد کا آپشن سينيٹ اليکشن کے بعد زير غور لايا جاسکتا ہے۔

دوسری جانب عوام نیشنل پارٹی کے رہنما افتخار حسین کا کہنا ہے کہ بلاول کی تجویز کو اجلاس میں زیر غور لایا جائے گا۔ اے این پی رہنما میاں افتخار اور حید ر خان ہوتی کا کہنا ہے کہ عمران خان کو دی گئی ڈیڈ لائن ختم ہوچکی ہے۔ ان ہاؤس تبدیلی کیلئے نمبرز پورے ہوئے تو بلاول کی تجویز کواجلاس میں زیر غور لایا جائے گا۔

دوسری جانب پیپلز پارٹی کے سیکریٹری اطلاعات فیصل کریم کنڈی کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی نے تحریک عدم اعتماد پر ہوم ورک کیا ہے، تحریک عدم اعتماد پیش ہوئی تو 10 – 12 ووٹ کی برتری مل سکتی ہے۔

قبل ازیں بدھ 3 فروری کو پی ڈی ایم کی حکمت عملی پر غور کیلئے نواز شریف اور فضل الرحمان میں ٹیلیفونک رابطہ ہوا۔ دونوں رہنماؤں نے لانگ مارچ، استعفوں اور دھرنے کی مکمل حمایت کی۔ اس موقع پر نواز شریف کا کہنا تھا کہ پی ڈی ایم جو بھی فیصلہ کرے، حمایت کریں گے۔ ن لیگ تحریک میں پوری قوت استعمال کرے گی۔ ٹیلی فونک رابطے سے قبل مريم نواز شریف نے فضل الرحمان سے ان کی رہائش گاہ پر ملاقات بھی کی۔

ن لیگی رہنماؤں کا حکومت ختم کرنے کے دعوؤں سے متعلق کہنا تھا کہ حکومت کے پاس مہلت ختم ہوگئی۔ لانگ مارچ اور استعفوں پر فيصلہ کن اعلان آج 4 فروری بروز جمعرات کو ہوگا۔ حکومت معاشی سيکيورٹی کيلئے رسک بن گئی ہے۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here