Notice: Function _load_textdomain_just_in_time was called incorrectly. Translation loading for the eventin domain was triggered too early. This is usually an indicator for some code in the plugin or theme running too early. Translations should be loaded at the init action or later. Please see Debugging in WordPress for more information. (This message was added in version 6.7.0.) in /home/todaysne/domains/todaysnews.pk/public_html/wp-includes/functions.php on line 6114 اب پاکستان بلیک لسٹ میں نہیں جائے گا، حماد اظہر
اسلام آباد: وفاقی وزیر صعنت و تجارت حماد اظہر کا کہنا ہے کہ فیٹف کے ستائیس ایکشن پلان میں سے چوبیس مکمل کرلئے ہیں، قوم کو آگاہ کرنا چاہتا ہوں اب پاکستان بلیک لسٹ میں نہیں جائے گا۔
تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر صعنت و تجارت حماد اظہر نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ دنیا کا سب سے مشکل ایف اےٹی ایف پلان ملاتھا، فیٹف کے 27 ایکشن پلان میں سے 24 مکمل کرلئے ہیں،، قوم کو آگاہ کرنا چاہتا ہوں اب پاکستان بلیک لسٹ میں نہیں جائے گا۔
حماد اظہر کا کہنا تھا کہ پچھلے اجلاس میں فیٹف نے کہا اب بلیک لسٹ پاکستان کیلئے آپشن نہیں رہا اور آج فیٹف خود کہہ رہا ہے ایکشن پلان کا 90 فیصد کام مکمل ہوگیا، مختلف ایکشن پلان ، سخت حالات ، کورونا کے باوجود عملدرآمد کر رہے ہیں، جون تک باقی نکات پربھی کام مکمل کرلیں گے۔
وفاقی وزیر صعنت و تجارت نے کہا کہ جو نکات مکمل ہوچکے ہیں ان پر پھر سوال نہیں ہوتے، فیٹف میں سوال ان پر ہوتے ہیں جو نکات رہ جاتے ہیں، پاکستان نے چیلنجز کو عبور کیا ، بھارت کے عزائم پر اب پردہ نہیں رہاہے وہ کھل کرسامنے آچکےہیں ، پاکستان کو بلیک لسٹ کرانے کی سازش کرنیوالے کبھی کامیاب نہیں ہوسکے۔
بھارت کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ بھارت نے خود عالمی سطح پراپنے آپ کو بےنقاب کیا ہے، ان کے اپنے مسائل بھی دنیا کےسامنے آرہے ہیں۔
حماد اظہر نے بتایا کہ گرے لسٹ کوفیٹف کی زبان میں انہانس مانیٹرنگ لسٹ کہاجاتاہے، پاکستان کے علاوہ بھی کئی ممالک اس لسٹ میں ہیں،ہمارے ملک میں دہشتگردی کی وجہ سے70ہزارجانیں جاچکی ہیں، بھارت خود دہشت گردوں کی فنڈنگ کررہاہے۔
وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ فیٹف پوری دنیا کے فنانشل اسٹیٹمنٹ چیک کرتاہے، ہمارا ابھی فیٹف میں ڈیول ایکشن پلان چل رہاہے، ہر ملک کےنکات کو اس کی رسک اسسٹمنٹ پر جانچا جاتاہے، پاکستان نے بروقت رولز بنائےہیں،ایک پلان 2017سے چلا آررہاہے اس پربھی عملدرآمد کررہےہیں ، ہم موجودہ ایکشن پلان جون تک مکمل کرلیں گے۔