گائے کے گوبر سے انرجی پیدا کرکے بسیں چلا کر دکھائیں گے، زرتاج گل ہم بی آرٹی کراچی بنانے جارہے ہیں

0


اسلام آباد: وزیر مملکت موسمیاتی تبدیلی زرتاج گل نے کہا ہے کہ گائے کے گوبر سے انرجی پیدا کرکے بسیں چلا کر دکھائیں گے، ہم بی آرٹی کراچی بنانے جارہے ہیں، کراچی کی بھینس کالونی میں گائے کا گوبر ساحل سمندر میں پھینک دیا جاتا ہے، کوشش ہے گاڑیوں کو 2030 تک الیکٹرک گاڑیوں پر تبدیل کر دیں۔ آج پیرکو سینیٹ اجلاس میں فضائی آلودگی سے متعلق تحریک پر اظہار خیال کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ فضائی آلودگی کوئی سیاسی بحث کا موضوع نہیں،دنیا میں موسمیاتی تبدیلی ڈیڑھ سو سال پرانی ہے۔

پاکستان دنیا کے جس خطے پر واقع ہوا ہے وہ بدقسمتی سے موسمیاتی تبدیلی کے لئے موزوں نہیں ہے۔ ہماری وزارت نے موسمیاتی تبدیلی پر خصوصی کام شروع کیا ہوا ہے، موسمیاتی تبدیلی حکومت کے اہم منصوبوں میں شامل ہے، پاکستان میں موسمیاتی تبدیلی سے متعلق بہت زیادہ کام کرنے کی ضرورت ہے۔ پاکستان موسمیاتی تبدیلی سے متعلق درست سمت بڑھ رہا ہے، کوشش ہے اپنی گاڑیوں کو 2030 تک الیکٹرک گاڑیوں پر تبدیل کرا دیں۔ ہماری کوشش ہے کہ بائیو گیس کو استعمال کرکے گاڑیوں کے ایندھن کے طور پر استعمال کریں۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے آلودگی کو بڑی حد تک کم کیا ہے، پنجاب حکومت نے دھواں چھوڑنے والی 98 ہزار سے زائد گاڑیوں کو چالان کیا ہے۔ چالان کرنے کی وجہ سے 3 کروڑ روپے سے زائد ریکور کیا ہے۔ آئل ریفائنری کمپنیز کو 3 سال کا وقت دیا ہے کہ اپنی ٹیکنالوجی کو اپ گریڈ کر لیں۔

گائے کے گوبر سے انرجی پیدا کرکے بسیں چلا کر دکھائیں گے، ہم بی آرٹی کراچی بنانے جارہے ہیں، کراچی کی بھینس کالونی میں گائے کا گوبر ساحل سمندر میں پھینک دیا جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایران سے سمگل ہونے والے تیل کے خلاف کارروائی کی جا چکی ہے، ایک تو ایران تیل سے تیل بلیک میں سپلائی ہوتا رہا، دوسرا وہ تیل آلودگی بڑے پیمانے پر پیدا کرتا رہا۔ اسی سلسلے میں بڑی تعداد میں غیر قانونی پیٹرول پمپس بند کر چکے ہیں۔انہوں نے کہا کہ اسلام آباد میں لوہا بنانے والی کمپنیوں کو پلوشن کنٹرول کرنے والے آلات لگوا دئیے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ وزیراعظم عمران خان نے کسانوں کے لئے خصوصی اقدامات اٹھائے ہیں، فصلوں کو جلانے پر 3 ہزار سے زائد ایف آئی آرز کاٹی جا چکی ہیں۔ موسمیاتی تبدیلی بارے اپوزیشن کی جانب سے ہر اچھی تجویز کو خوش آمدید کہوں گی۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here