برازیلیا: برازیل میں 2 ایسے کیسز سامنے آئے ہیں جن میں کرونا وائرس کی 2 اقسام سے ایک ہی وقت میں متاثر ہونے کا انکشاف ہوا ہے، 2 اقسام کا ایک دوسرے سے ملنا وائرس کی نئی اقسام کے بننے کا باعث بنتا ہے۔
بین الاقوامی ویب سائٹ کے مطابق برازیل کے سائنسدانوں نے ایسے 2 کیس رپورٹ کیے ہیں جو بیک وقت کرونا وائرس کی 2 مختلف اقسام سے بیمار ہوئے۔ اس تحقیق کے نتائج آن لائن جاری کیے گئے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ بظاہر 2 اقسام سے بیک وقت بیمار ہونے سے بیماری کی شدت پر کوئی اثرات مرتب نہیں ہوئے اور دونوں مریض اسپتال میں جائے بغیر صحت یاب ہوگئے، ویسے تو یہ صرف 2 کیسز ہیں مگر یہ پہلی بار ہے کہ جب کرونا وائرس کی 2 اقسام سے بیک وقت متاثر کیس کو رپورٹ کیا گیا۔
اس سے قبل سائنس دانوں نے نظام تنفس کے دیگر امراض جیسے انفلوائنزا کی مختلف اقسام سے بیک وقت متاثر ہونے کو ضرور ریکارڈ کیا ہے۔
متاثر ہونے والے دونوں مریضوں میں کرونا وائرس کی 2 مختلف اقسام کو دریافت کیا گیا تھا جو برازیل میں کافی عرصے سے گردش کر رہی تھیں اور ان کا جینیاتی مواد ایک دوسرے سے مختلف تھا۔
اس دریافت سے یہ خدشہ پیدا ہوا کہ کرونا وائرس بہت تیزی سے نئی میوٹیشنز کو اپنالیتا ہے، کیونکہ کرونا وائرسز اپنے جینیاتی سیکونس میں بڑی تبدیلیوں سے گزرتے ہیں۔
جب اس کی 2 اقسام ایک خلیے کو بیک وقت متاثر کرتی ہیں تو وہ ایک دوسرے سے اپنے جینوم کے بڑے حصوں کا تبادلہ کرسکتی ہیں اور ایک مکمل نیا سیکونس تیار کرسکتی ہیں۔
آسان الفاظ میں 2 اقسام کا ایک دوسرے سے ملنا ہی اس وائرس کی نئی اقسام کے بننے کا باعث بنتا ہے۔
مگر اس کے لیے ضروری ہے کہ وائرس کی 2 اقسام ایک خلیے کو بیک وقت متاثر کریں، ورنہ ایک فرد متعدد اقسام سے متاثر ہو مگر ان کا آپس میں رابطہ نہ ہو تو نئی قسم بننے کا امکان نہیں ہوگا۔