ڈہرکی: صوبہ سندھ کی تحصیل ڈہرکی میں پانچ روز قبل کتے کے کاٹنے سے زخمی ہونے والا شخص لاہور کے اسپتال میں زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گیا۔
سندھ بھر میں کتوں کے کاٹنے کے واقعات میں خطرناک حد تک اضافہ دیکھنے میں آیا ہے تاہم متعلقہ ادارے کتوں کے خاتمے کے لئے مہم چلانے میں مکمل ناکام نظر آتے ہیں جب کہ آئے دن کتے کے کاٹنے کے واقعات رپورٹ ہونا معمول بن گیا ہے۔
ایسا ہی واقعہ پانچ روز قبل سندھ کی تحصیل ڈہرکی کے علاقے باہو کانجوں میں پیش آیا تھا، جہاں آوارہ کتوں نے حملہ کر کے ایک شخص کو نوچ کر زخمی کردیا تھا۔
زخمی شخص کو طبی امداد کے لئے میرپور ماتھیلو ہیڈکوارٹر اسپتال منتقل کیا گیا، جہاں اینٹی ریبز ویکسین میسر نہ ہونے کے باعث زخمی شخص کی حالت مزید خراب ہونے پر لاہور کے نجی اسپتال منتقل کیا گیا جہاں وہ گذشتہ روز زخموں کے تاب نہ لاتے ہوئے جل بسا۔
متاثرہ اہل خانہ غم سے نڈھال جاں بحق شخص کی لاش لیکر ڈہرکی پہنچے، جہاں ورثا نے ڈہرکی تھانے کے سامنے میت رکھ کر احتجاج کیا اور ذمے دار افراد کے خلاف مقدمہ درج کرنے کا مطالبہ کیا۔
واضح رہے کہ صرف کراچی میں رواں برس ہی کتے کے کاٹنے کے 5 ہزار سے زائد کیسز رپورٹ ہوچکے ہیں جس میں سے انڈس اسپتال میں 1 ہزار 641، جناح اسپتال میں 2 ہزار 195 اور سول اسپتال میں دو ہزار کے قریب کیسز رپورٹ ہوئے ہیں۔
گزشتہ سال2020میں کتے کے کاٹنے کے 2 لاکھ 5 ہزار 319 سے زائد کیسز اور 16 اموات رپورٹ ہوئی تھیں جب کہ سال 2019 میں 2 لاکھ 35 ہزار واقعات رپورٹ اور ریبیز کے باعث 25 افراد جاں بحق ہوئے۔