ڈالر اکیس ماہ بعد کم ترین سطح پر، کتنی کمی واقع ہوئی؟
Abdul Rehman
کراچی: پاکستان میں ڈالر کی اڑتی اڑان کو بریک لگ گیا اور ڈالر اکیس ماہ بعد کم ترین سطح پر آگیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق انٹربینک میں ڈالر اکیس ماہ کی کم ترین سطح پر154روپےسے نیچے آگیا ہے، آج انٹربینک میں ڈالر کی قیمت میں یکدم 74 پیسے کی کمی واقع ہوئی ہے، اس تاریخی کمی کے ساتھ ہی انٹر بینک میں ڈالر 153.30روپے پر آگیا ہے۔
فاریکس ڈیلرز کا موقف ہے کہ کرونا وبا کے باوجود ملکی معیشت میں بہتری اور کرنٹ اکاونٹ خسارے میں کمی کے بعد ڈالر کی قدر میں گراوٹ کا سلسلہ جاری ہے۔
ماہر معاشیات مزمل اسلم نے اے آر وائی نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے ڈالر کی گراوٹ اور روپے کی قدر میں بہتری کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے کہا کہ ڈالر کی گراوٹ کی سب سے بڑی وجہ آئی ایم ایف کا پروگرام بحال ہونا ہے اس پروگرام کی مد میں پاکستان کو مزید 50 کروڑ ڈالرز ملیں گے۔
مزمل اسلم نے کہا کہ ڈالر کی زیادہ آمد کی وجہ سے روپے کی قدر میں اضافہ ہورہاہے اور روپے کی قدر بڑھنے سے معیشت پر مثبت اثرات مرتب ہونگے۔
واضح رہے کہ گذشتہ ماہ عالمی مالیاتی ادارہ (آئی ایم ایف) نے پاکستان کا قرض پروگرام بحال کیا تھا، اس ضمن میں جاری اعلامیے کے مطابق آئی ایم ایف اور پاکستان کےدرمیان ریفارم پروگرام پر اتفاق ہو گیا ہے، بورڈ کی منظوری کے بعد پاکستان کو 500 ملین ڈالر کی قسط جاری کی جائے گی۔
یاد رہے کہ رواں ماہ کی گیارہ تاریخ کو اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے زرمبادلہ کے ذخائر کی رپورٹ جاری کی تھی، ترجمان کی جانب سے جاری اعلامیے میں بتایا گیا تھا کہ ’پانچ مارچ تک مرکزی بینک کے ذخائر میں تین کروڑ 80 لاکھ ڈالرز کا اضافہ ہوا، اس اضافے کے بعد مرکزی بینک کے ذخائر بڑھ کر 13 ارب ایک کروڑ اور 60 لاکھ ڈالرز تک پہنچ گئے تھے۔