ملکی تاریخ کے ریکارڈ 6 ہزار ارب روپے کے قرضے واپس کرچکے ہیں، وزیراعظم
admin
اسلام آباد/// وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ ہم نے پاکستان کی تاریخ کے رکارڈ قرضے واپس کیے اور مجموعی طور پر 6 ہزارارب روپے قرض کی قسطوں کی مد میں دیے ہیں۔روشن ڈیجیٹل اکاؤنٹ کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ حکومت میں آنے کے بعد سب سے بڑا مسئلہ مالی خسارہ تھا، جس کاسب سےزیادہ اثرملک کی کرنسی پرہوتاہے، کرنسی گرتی ہےتوسب سےزیادہ بوجھ غریب پرپڑتاہے، غریب عوام اورتنخواہ دارطبقےکومشکلات کاسامناہے، ہم نے پاکستان کی تاریخ کے رکارڈ قرضے واپس کیے، ڈھائی سال میں 20 ارب ڈالر واپس کرچکے ہیں،
یعنی اب تک 6 ہزار ارب روپے قرضوں کی قسطوں کی مد میں دے چکے ہیں، آج تک کسی حکومت نے اتنے قرضے واپس نہیں کیے۔ عمران خان نے کہا کہ بہتراقدامات سےاب ہمارےایکسپورٹ میں اضافہ ہورہاہے، کورونا کے دور میں بھی ہماری برآمدات میں رکارڈ اضافہ ہوا ہے، جب تک روپیہ مضبوط نہیں ہوگا، معیشت مضبوط نہیں ہوگی، بیرون ملک مقیم پاکستانی ملک کا بڑا اثاثہ ہیں، شوکت خانم کیلئےجب فنڈزاکٹھےکیےتوسب سےزیادہ اوورسیزپاکستانیوں نےحصہ لیا، سارے معاشی اشاریے مثبت ہوگئے ہیں، ملک کی معیشت آج مثبت سمت میں جارہی ہے، ٹیکسٹائل کی صنعت بحال ہوئی ہے لوگ نئی فیکٹریاں لگا رہے ہیں، روپےکومستحکم رکھنےکیلئے بھی روشن ڈیجیٹل اکاؤنٹ اہم پیشرفت ہے۔ان کا کہنا تھا کہ آغاز سے ہی ہمیں اس بات کا ادراک تھا کہ جب تک ہمارا روپیہ مضبوط نہیں ہوگا حقیقی معنوں میں سرمایہ کاری بھی نہیں آئے گی۔وزیراعظم نے کہا کہ اس کا طویل المدتی حل صرف ایک ہے اور وہ ہے ایکسپورٹ بڑھانا جس میں ہماری ریکارڈ بہتری ہوئی ہے بالخصوص ایسے وقت میں کہ جب ساری دنیا کی معیشتوں کے کورونا وائرس کی وجہ سے برے حالات تھے اور مسابقتی ممالک بنگلہ دیش اور بھارت کے مقابلے میں زیادہ تیزی سے ہماری برآمدات بڑھیں۔ ان کا مزید کہنا تھا کہہ خاص کر ہمارا ٹیکسٹائل کا شعبہ عروج پر ہے جہاں ایک وقت لوگ ٹیکسٹائل کا کام بند کر کے ریئل اسٹیٹ کی جانب جارہے تھے
وہاں اب نئی ملز لگ رہی ہیں، آج فیصل آباد، سیالکوٹ اور گوجرانوالہ میں ٹیکسٹائل کے لیے ہنر مند افراد نہیں مل رہے۔
وزیراعظم نے کہا کہ ایکسپورٹ بڑھانے، روپے کو مستحکم رکھنے کی حکومتی کوششوں کی بدولت آج بہت بڑی تبدیلی آئی ہے، اور روپے کو مستحکم رکھنے میں اسٹیٹ بینک کے اس روشن ڈیجیٹل اکاؤنٹ نے اہم کردار ادا کیا جس پر گورنر اسٹیٹ بینک کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں۔ان کا کہنا تھا کہ اسٹیٹ بینک میں ایک ایسا سیل ہونا چاہیے جو صرف روشن ڈیجیٹل اکاؤنٹ کے حامل افراد کی شکایات اور مسائل حل کرے اور ان کی تجاویز سے آپ سمندر پار پاکستانیوں کے لیے جتنی سہولت پیدا کرسکیں اتنی تیزی سے ہماری رقوم میں اضافہ ہوگا۔